Maktaba Wahhabi

30 - 322
محفوظ رکھے اور تیرے لب علم کے نگہبان ہوں، کیونکہ بیگانہ عورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُس کا منہ تیل سے زیادہ چکنا ہے۔ پر اس کا انجام ناگدونے کی مانند تلخ اور دو دھاری تلوار کی مانند تیز ہے۔ اُس کے پاؤں موت کی طرف جاتے ہیں۔ اس کے قدم پاتال [1] تک پہنچتے ہیں، سو اُسے زندگی کا ہموار راستہ نہیں ملتا۔ اس کی راہیں بے ٹھکانا ہیں، پر وہ بے خبر ہے۔ اِس لیے اَے میرے بیٹو! میری سنو اور میرے منہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔ اُس عورت سے اپنی راہ دور رکھ اور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جا۔ ایسا نہ ہو، کہ تو اپنی آبرو کسی غیر کے اور اپنی عمر بے رحم کے حوالہ کرے۔ اَیسا نہ ہو، کہ بیگانے تیری قوت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کسی غیر کے گھر جائے۔ اور جب تیرا گوشت اور تیرا جسم گھل جائیں، تو تو اپنے انجام پر نوحہ کرے اور کہے: ’’میں نے تربیت سے کیسی عداوت رکھی اور میرے دل نے ملامت کو حقیر جانا۔ نہ میں نے اپنے اُستادوں کا کہا مانا، نہ اپنے تربیت کرنے والوں کی سنی۔ میں جماعت اور مجلس کے درمیان قریباً سب برائیوں میں مبتلا ہوں۔ تو پانی اپنے ہی حوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پینا۔ کیا تیرے چشمے باہر بہہ جائیں اور پانی کی ندیاں کوچوں میں؟ وہ فقط تیرے ہی لئے ہوں۔ نہ تیرے ساتھ غیروں کے لیے بھی۔ تیرا سوتا[2] مبارک ہو اور تو اپنی جوانی کی بیوی کے ساتھ شاد رہ۔‘‘………………………………… ’’اے میرے بیٹے! تجھے بیگانہ عورت کیوں فریفتہ کرے اور تو غیر عورت سے کیوں ہم آغوش ہو؟ کیونکہ انسان کی راہیں خداوند کی آنکھوں کے سامنے ہیں
Flag Counter