Maktaba Wahhabi

245 - 322
ا: سویڈن اور آئس لینڈ: پیری گلموٹ (Pierre Guilmot) نے ذکر کیا ہے: ’’۱۹۷۲ء میں سویڈن میں غیر شرعی بچوں کی نسبت ہر چار میں سے ایک تھی۔ علاوہ ازیں ان لوگوں کی تعداد بھی کسی طریقے سے کم نہیں ہے، جو شادی کے بغیر عورتوں کے ساتھ رہتے اور بچوں کو جنم دیتے ہیں۔ اگر دوسرے غیر شرعی بچوں کے ساتھ ان کی تعداد کو شامل کرلیا جائے، تو پھر شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی شرح میں بہت اضافہ ہوجائے گا۔‘‘[1] پیری ہی لکھتے ہیں: آئس لینڈ میں بھی ناجائز بچوں کی تعداد بچوں کی مجموعی تعداد کے مقابلے میں قریباً ایک اور چار کی نسبت سے ہے۔ [2] ب: فرانس: آخری دو عالمگیر جنگوں کے درمیان فرانس کے بہت سے شہروں میں طبعی بچوں [3] (Enfant Naturels) کی نسبت پچاس فیصد تھی۔[4]
Flag Counter