اس کی تردید کرتا ہے اور ہم اس مقام پر اتفاق رائے سے یہ اعلان کرتے ہیں، کہ حوادثِ امراض میں سے ہم ایک حادثہ بھی نہیں جانتے اور نہ ہی صحت کو کمزور کرنے والے عوامل میں سے کسی ایسے عامل کو پہچانتے ہیں، جسے کسی ایسے نظامِ زندگی کی طرف منسوب کرنا درست ہو، جس کی بنیاد طہارت اور اعلیٰ معنوں والے اخلاق پر ہو۔‘‘[1]
’’عفت و طہارت کے حوالے سے نوجوانوں کے لیے خصوصی طور پر یہ بات سمجھ لینا لازمی امر ہے، کہ یہ دونوں چیزیں صحت کے لیے، نہ صرف یہ، کہ نقصان دہ نہیں ہیں، بلکہ یہ دونوں تو خوبی کی ایسی خصلتیں ہیں، جو صحت کے لیے حد درجہ مفید ہیں۔‘‘[2]
|