Maktaba Wahhabi

179 - 322
بند کیا ہے: ’’بدکار بُرائی کا ارتکاب کرتے ہوئے اس طرح خوفزدہ اور بے قرار ہوتا ہے، گویا کہ اس کے نیچے آگ ہو۔‘‘[1] نچلی جانب سے انھیں عذاب دی جانے کی حکمت… واللہ تعالیٰ أعلم… یہ ہے، کہ اس کرتوت کا ارتکاب اُن کے نیچے والے اعضاء کے ذریعے سے ہوتا ہے۔[2] ۴: بدکار لوگ دوزخ کے گڑھے میں برہنہ ہوں گے۔ اس عذاب کی مناسبت یہ ہے، کہ وہ خَلوت میں چُھپ کر یہ گناہ کرتے تھے، تو دوزخ میں ان کی ذلت اور رسوائی کی خاطر ان کے ستر کو چھین لیا گیا۔[3] ۵: عذاب کی شدید اذیّت کی بنا پر بدکار لوگ آوازیں اور شوروغوغا بلند کریں گے۔ ۶: بدکار انتہائی زیادہ پھول جائیں گے۔ ۷: ان کی جانب سے آنے والی بدبو بیت الخلاء سے آنے والی بدترین بو کی مانند ہوگی۔ شاید اس عذاب کی ان کے ساتھ مناسبت ۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔ یہ ہو، کہ وہ دنیا میں دوسروں کو بُرائی پر آمادہ کرنے کی خاطر اچھی سے اچھی خوشبوؤں کا استعمال کرتے ہیں۔ ۸: ان کی شکل و صورت بدترین ہوگی اور شاید اس عذاب کی مناسبت ۔واللہ تعالیٰ أعلم۔ یہ ہو، کہ وہ دنیا میں بُرائی کے لیے جاذبیت پیدا کرنے کی خاطر خود کو بنانے سنوارنے کا بہت اہتمام کرتے ہیں۔ جہنم میں ان کے لیے عذاب کی سنگینی اور قباحت واضح کرنے کے لیے ان میں سے ہر ایک بات تنہا ہی بہت کافی ہے اور جب یہ سب باتیں ان کے عذاب میں شامل ہوں گی، تو وہ کس قدر شدید ہوگا! إِنَّ فِيْ ذٰلِکَ لَذِکْرٰی لِمَنْ کَانَ لَہُ قَلْبٌ أَوْ
Flag Counter