Maktaba Wahhabi

174 - 322
(کھلم کھلی نافرمانی) ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے تو اہلِ عدل کو گواہ ٹھہرانے اور فاسق کی بیان کردہ خبر کی خوب چھان پھٹک کا حکم دیا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَّاَشْہِدُوْا ذَوَی عَدْلٍ مِّنْکُمْ}[1] [اور تم اپنے میں سے دو صاحبِ عدل گواہ بنالو۔] اور ارشادِ ربانی ہے: {اِِنْ جَائَکُمْ فَاسِقٌ بِنَبَاٍِ فَتَبَیَّنُوْا}[2] [اگر کوئی فاسق تمھارے پاس کوئی خبر لائے، تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کرلو۔][3] ۴: امام ابوداؤد نے اس حدیث کو درجِ ذیل عنوان والے باب میں روایت کیا ہے: [بَابُ مَنْ تُرَدُّ شَہَادَتُہٗ][4] [ان (لوگوں) کے بارے میں باب، جن کی گواہی ردّ کی جاتی ہے] علامہ مجد الدین ابن تیمیہ کا تحریر کردہ عنوان حسبِ ذیل ہے: [بَابُ مَنْ لَّا یَجُوْزُ الْحُکْمُ بِشَہَادَتِہٖ][5] [ان (لوگوں) کے متعلق باب، جن کی گواہی کے ساتھ فیصلہ کرنا جائز نہیں] ۵: بعض علماء نے اس بارے میں یہاں تک سختی کی ہے، کہ انھوں نے [ولد
Flag Counter