’’جَلَدَ عُثْمَانُ رضی اللّٰهُ عنہ امْرَأَۃً فِيْ زِنَا، ثُمَّ أَرْسَلَ بِہَا مَوْلًی لَّہُ، یُقَالُ لَہُ: الْمَہْدِيُّ إِلٰی خَیْبَرَ، فَنَفَاھَا إِلَیْہِ۔‘‘[1]
[عثمان رضی اللہ عنہ نے زنا کے سبب ایک عورت کو کوڑے مارے، پھر اسے اپنے المہدی[2] نامی آزاد کردہ غلام کے ہمراہ، جلاوطن کرنے کی غرض سے، خیبر بھیج دیا۔]
۷: امام ابن ابی شیبہ نے ابی اسحاق سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انھوں نے بیان کیا:
’’أُتِيَ عَلِيُّ رضی اللّٰهُ عنہ بِجَارِیَۃٍ مِّنْ ہَمْدَانَ، فَضَرَبَہَا، وَسَیَّرَہَا إِلَی الْبَصْرَۃِ سَنَۃً۔‘‘[3]
’’ہمدان سے ایک لونڈی علی رضی اللہ عنہ کے رُوبرو لائی گئی، تو انھوں نے اسے مارا (یعنی کوڑے لگوائے) اور اسے ایک سال کے لیے بصرہ جلاوطن کردیا۔]
۸: امام عبد الرزاق نے ابراہیم سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے بیان کیا:
’’عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے غیر شادی شدہ کے ساتھ غیر شادی شدہ زنا کرنے والے (دونوں) کے متعلق فرمایا:
|