Maktaba Wahhabi

155 - 322
بلاشبہ یہاں آیت کے سیاق کا تقاضا یہ ہے، کہ جماعت کی تعداد اتنی ہو، کہ (سزا میں) سختی اور (دوسروں کے لیے) نصیحت و عبرت ہونے کا مقصد حاصل ہوجائے۔[1] ’’[طَائِفَۃٌ] کی تعداد کے تعین میں اختلاف ہے۔ ظاہر یہ ہوتا ہے، کہ وہ اس قدر ہوں، کہ ان کے خبر دینے سے تشہیر ہوجائے۔ مختلف مقامات پر یہ تعداد ایک جیسی نہیں ہوتی۔‘‘ ۳: اس حکم کی حکمت: اسلام بنیادی طور پر سترپوشی کو پسند کرتا اور اسی کی ترغیب دیتا ہے،[2] لیکن اقامتِ حدود کا معاملہ اس عام قاعدے سے مستثنیٰ کرتے ہوئے انھیں لوگوں کے سامنے اعلانیہ طور پر قائم کرنے کا حکم دیا۔ اس بارے میں حضراتِ مفسرین کی بیان کردہ حکمتوں میں سے چھ درج ذیل ہیں: ا: سزا کی شدت میں اضافہ : ب: کوڑے لگانے والے کے متعلق تہمت کے شبہ کا خاتمہ: علامہ رازی نے قلم بند کیا ہے: ’’اس حکم سے مقصود اقامتِ حدود کا اعلان ہے اور اس کے ذریعے (سزا
Flag Counter