Maktaba Wahhabi

70 - 184
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا ہے : ((مَنْ قَالَ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ صَادِقًا مِنْ قَلْبِہٖ دَخَلَ الْجَنَّۃَ)) (مسنداحمد) ’’جس نے سچے دل سے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہہ دیا وہ جنت میں داخل ہو جائے گا۔‘‘ ۵۔ محبت جو بغض کے منافی ہو:.... اس کا معنی یہ ہے کہ اس کلمہ کا اقرار کریں تو دل سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ؛اس کلمہ اوراس کے معانی و مدلول سے محبت کرتے ہوں ۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے : ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَہُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَشَدُّ حُبًّا لِلّٰہِ ﴾ [البقرۃ165] ’’کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اﷲ کے علاوہ معبود بناتے ہیں ان سے ایسی محبت کرتے ہیں جیسی اﷲ سے کرنی چاہیے اور ایمان والے اللہ تعالیٰ سے شدید محبت رکھتے ہیں ۔‘‘ ۶۔ تابعداری:....اس کا معنی یہ ہے کہ صرف ایک اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کی جائے اور اس کی شریعت کے سامنے سر تسلیم خم کیا جائے، اور اس شریعت کے برحق ہونے کا اعتقاد رکھا جائے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے : ﴿وَاَنِیبُوْا اِلٰی رَبِّکُمْ وَاَسْلِمُوْا لَہٗ ﴾ [الزمر54] ’’اور اپنے رب کی طرف پلٹ آؤ اور اس کے مطیع ہو جاؤ۔‘‘ ۷۔ قبول جو رد کے منافی ہو:.... یعنی توحید اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کے معنی کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ اسے ؛اور جن معانی پر یہ کلمہ دلالت کرتا ہے انہیں بھی قبول کرے ۔اور عبادات کو صرف اللہ کے لیے خاص کرے اورغیراللہ کی عبادت ترک کر دے ۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿اِنَّہُمْ کَانُوْا اِذَا قِیْلَ لَہُمْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ یَسْتَکْبِرُوْنَ () وَ یَقُوْلُوْنَ
Flag Counter