Maktaba Wahhabi

60 - 184
سے نجات دلانے کا سبب ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَاِذَا رَکِبُوْافِی الْفُلْکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ فَلَمَّا نَجّٰہُمْ اِلَی الْبَرِّ اِذَا ہُمْ یُشْرِکُوْنَ﴾ [العنکبوت65] ’’پس جب وہ لوگ کشتیوں میں سوار ہوتے ہیں تواللہ تعالیٰ ہی کو پکارتے ہیں اس کے لیے عبادت کو خالص کرتے ہوئے؛ پھر جب وہ انہیں خشکی کی طرف بچا لاتاہے تو اسی وقت شرک کرنے لگتے ہیں ۔‘‘ ب:.... جہاں تک دوستوں کا تعلق ہے:تو اللہ تعالیٰ انہیں توحید کی بدولت دنیاو آخرت کی تکالیف اور سختیوں سے نجات دیتا ہے۔یہ اللہ تعالیٰ کے بندوں میں اس کی سنت ہے۔ توحید جیسی کوئی چیز نہیں جس سے سختیوں کا مقابلہ کیا جا سکے ۔ اسی لیے مصائب کی دعاؤں میں اللہ تعالیٰ کی توحید پائی جاتی ہے۔ جیساکہ حضرت یونس علیہ السلام کی دعا؛جب کوئی بھی پریشان حال اس دعا کے ساتھ اللہ کے سامنے گریہ و زاری کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس توحید کے سبب اس کی پریشانیوں کا ازالہ کرتے ہیں ۔ انسان کو پریشانیوں اورمشکلات سے دو چار کرنے والی سب سے بڑی مصیبت شرک کی بیماری ہے۔اوراس سے نجات صرف توحید کی بدولت ہی ممکن ہے۔توحید ہی تمام مخلوق کے لیے حقیقی پناہ گاہ اوران کے لیے مضبوط قلعہ اوران کی حقیقی مددہے۔ ۷۔ تخلیق ِجِنّ و انس کی حکمت توحیدہے: .... اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ﴾ [الذاریات 56] ’’اور میں نے جن اور انسان کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔‘‘ عبادت کے لیے: یعنی اللہ تعالیٰ کی توحید بجا لانے کے لیے۔ پس جنتے بھی رسول بھیجے گئے ؛اللہ تعالیٰ کی طرف سے جتنی بھی کتابیں نازل ہوئیں ؛ جتنی بھی شریعتیں آئیں اور جتنی بھی مخلوقات ایجاد کی گئیں ان سب کا مقصد یہ تھا کہ تمام مخلوقات کو چھوڑ کر صرف ایک اللہ کی توحید بجالائی جائے۔
Flag Counter