Maktaba Wahhabi

56 - 184
اور یہ بھی کہتے ہیں : ’’ توحید ربوبیت اس بات کااقرار کرنا ہے کہ :’’بیشک اللہ تعالیٰ ہی ہر ایک چیز کو پیدا کرنے اور اس کی پرورش کرنے والا ہے ۔‘‘ امام ابن ابی العز حنفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ توحید کی دوسری قسم توحید ربوبیت ہے ۔ یہ اس بات کا اقرار کرنا ہے کہ بیشک اللہ تعالیٰ ہی ہر ایک چیز کا خالق و مالک ہے۔ اور یہ کہ اس عالم کے پیدا کرنے والے دو خالق نہیں ہیں جو کہ صفات اور افعال میں ایک دوسرے کے برابر اورہمسر ہوں ۔‘‘ [شرح العقیدۃ الطحاویۃ 1/25] بعض علمائے کرام رحمہم اللہ نے اسے کچھ مزید تفصیل سے بیان کیا ہے ؛ وہ فرماتے ہیں : ’’توحید ربوبیت اس کا بات کا اقرار کرنا ہے کہ بیشک اللہ تعالیٰ ہی ہر چیز کے خالق ومالک اور انہیں روزی دینے والے ہیں ۔ اور بیشک اللہ تعالیٰ ہی زندگی اور موت اورنفع و نقصان دینے والے ہیں ۔بے قرار کی دعائیں قبول کرنا،اور مشکل وقت میں کام آنا اور ہر ایک چیز پر قادر ہونا اس کی خاصیت ہے؛ ان امور میں اس کا کوئی شریک نہیں ۔ اور تقدیر پر ایمان رکھنا توحید ربوبیت میں شامل ہے۔‘‘ [لوامع الأنوار البہیۃ1/128، تیسیر العزیز الحمید ص33۔] ۲۔ توحید الوہیت:.... توحید الوہیت سے مراد عبادت کی تمام اقسام میں اللہ تعالیٰ کو منفرد اور یکتا ماننا ہے۔ اللہ تعالیٰ کیلئے الوہیت کو ثابت کرنا کہ انسان گواہی دے کہ:بیشک معبود برحق وہ ایک اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اسکے علاوہ کسی کی بندگی نہ کرے ؛ نہ ہی اس کے علاوہ کسی پر توکل کرے اور نہ ہی کسی کو اپناولی اورمحبوب بنائے۔ محبت رکھے تواس کی رضاکے لیے؛ دشمنی رکھے تو اس کی خوشنودی کے لیے؛ اور کوئی بھی کام کرتے تو صرف اسے راضی کرنے کے لیے ۔‘‘[در التعارض 1/224] وہی ایک ہستی ہے جو کہ معبود اور محبوب برحق ہے؛ جس کے علاوہ کسی اور کی عبادت کرنا ،
Flag Counter