Maktaba Wahhabi

94 - 181
رکعات پڑھتے تھے ؟ تو انہوں نے جواب دیا : چار رکعات پڑھتے تھے ، اور کبھی کبھی زیادہ بھی پڑھ لیتے جتنی اللہ چاہتا ۔ [ مسلم : ۷۱۹ ] جبکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ اور حضرت انس رضی اللہ عنہ دونوں نے بیان کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ چاشت کی چھ رکعات پڑھیں ۔ [الطبرانی فی الأوسط : ۱۰۶۵ ، ۱۰۶۶ ، ۱۰۶۷ ، الترمذی فی الشمائل : ۲۴۵ ، وصححہ الألبانی فی الإرواء : ۴۶۳ ] اور حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتحِ مکہ کے دن سورج کے بلند ہونے کے بعد ان کے گھر میں آٹھ رکعات پڑھیں ، اور ان کا بیان ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اتنی ہلکی نماز پڑھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا ، تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع وسجود مکمل کرتے تھے ۔ [البخاری : ۱۱۰۳ ، مسلم : ۳۳۶ ] اور حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کی روایت بھی اس بات کی دلیل ہے کہ نمازِ چاشت کی زیادہ سے زیادہ رکعات کی کوئی تعداد متعین نہیں ، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (۔۔ صَلِّ صَلاَۃَ الصُّبْحِ ، ثُمَّ أَقْصِرْ عَنِ الصَّلاَۃِ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ حَتّٰی تَرْتَفِعَ ، فَإِنَّہَا تَطْلُعُ بَیْنَ قَرْنَی شَیْطَانٍ، وَحِیْنَئِذٍ یَسْجُدُ لَہَا الْکُفَّارُ ، ثُمَّ صَلِّ فَإِنَّ الصَّلاَۃَ مَشْہُوْدَۃٌ مَحْضُوْرَۃٌ ، حَتّٰی یَسْتَقِلَّ الظِّلُّ بِالرُّمْحِ ، ثُمَّ أَقْصِرْ عَنِ الصَّلاَۃِ فَإِنَّ حِیْنَئِذٍ تُسْجَرُ جَہَنَّمُ ۔۔۔ ) ترجمہ : ’’ تم فجر کی نماز پڑھنے کے بعد نماز پڑھنا بند کردو یہاں تک کہ سورج طلوع ہو کر بلند ہو جائے ، کیونکہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے طلوع ہوتا ہے ، اور اسی وقت کفار اس کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں ، پھر نماز پڑھو کیونکہ اس وقت نماز میں
Flag Counter