Maktaba Wahhabi

52 - 181
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا : ( شَہْرُ رَمَضَانَ إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ شَیْئًا ) ’’ ماہِ رمضان کے روزے ہی فرض ہیں ، الا یہ کہ تم کچھ نفلی روزے رکھو ‘‘ اس نے کہا : مجھے خبر دیجئے کہ اللہ تعالی نے مجھ پر کتنی زکاۃ فرض کی ہے ؟ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے زکاۃ کے بارے میں بھی آگاہ کیا ، پھر اس نے کہا : کیا اس کے علاوہ بھی کسی چیز کی زکاۃمجھ پر فرض ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( لا ، إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ) ’’نہیں ، الا یہ کہ تم نفلی صدقہ کرو ۔‘‘ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اسلام کے دیگراحکامات کے بارے میں بتایا ، اور جب وہ شخص جانے لگا تو وہ کہہ رہا تھا : ( وَالَّذِیْ أَکْرَمَکَ ! لاَ أَتَطَوَّعُ شَیْئًا وَلاَ أَنْقُصُ مِمَّا فَرَضَ اللّٰہُ عَلَیَّ شَیْئًا ) ’’ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو عزت بخشی ! میں نہ تو نفل نماز پڑھونگا اور نہ ہی ان فرائض میں کمی کرونگا جو اللہ تعالی نے مجھ پر فرض کئے ہیں ۔‘‘تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ ، أَوْ أُدْخِلَ الْجَنَّۃَ إِنْ صَدَقَ ) ’’ یہ کامیاب ہو گیا اگر اس نے سچ کہا ہے ، یا یہ جنت میں داخل کردیا گیا اگر اس نے سچ کہا ہے ‘‘ [ البخاری : ۴۶ ، ۱۸۹۱ ، مسلم : ۱۱ ] اور اسی طرح اس کی ایک اور دلیل حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے ، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف روانہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کچھ ہدایات دیں ، ان میں سے ایک بات یہ تھی کہ (۔۔۔فَأَعْلِمْہُمْ أَنَّ اللّٰہَ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِیْ الْیَوْمِ وَاللَّیْلَۃِ ۔۔۔) ’’ انہیں آگاہ کرنا کہ اللہ تعالی نے دن اور رات میں ان پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں ۔۔ ‘‘ [ البخاری : ۴۳۴۷ ، مسلم : ۱۹ ]
Flag Counter