اور حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر میراکچھ قرض تھا، تو آپ نے مجھے وہ ادا فرمایا اور کچھ مال زیادہ بھی عنایت فرمایا ، اور میں آپ کے پاس مسجد میں گیا تو آپ نے فرمایا : ( صَلِّ رَکْعَتَیْنِ ) ’’ دو رکعتیں پڑھ لو ‘‘ [ مسلم : ۷۱۵ ] اور حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ : ( دَخَلَ رَجُلٌ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالنَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم یَخْطُبُ فَقَالَ : صَلَّیْتَ ؟ قَالَ: لاَ ، قَالَ : فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ ) یعنی ایک آدمی جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا ، اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : کیا تم نے نماز پڑھی ہے ؟ اس نے کہا : نہیں ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اٹھو اور دو رکعت نماز پڑھو ۔ [البخاری : ۹۳۱ ، مسلم : ۸۷۵ ] وفی روایۃ لمسلم : ( جَائَ سُلَیْکٌ اَلْغَطْفَانِیُّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم یَخْطُبُ ، فَجَلَسَ ، فَقَالَ لَہُ : یٰا سُلَیْکُ ! قُمْ ، فَارْکَعْ رَکْعَتَیْنِ ، وَتَجَوَّزْ فِیْہِمَا ، ثُمَّ قَالَ : إِذَا جَائَ أَحَدُکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَالْإِمَامُ یَخْطُبُ ،فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ ، وَلْیَتَجَوَّزْ فِیْہِمَا ) یعنی حضرت سلیک الغطفانی رضی اللہ عنہ جمعہ کے روز اس وقت آئے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے ، وہ آکر بیٹھ گئے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے سلیک ! کھڑے ہو جاؤ ، اور دو ہلکی پھلکی رکعات ادا کرو ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ترجمہ : ’’ تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے دن اس وقت آئے جبکہ امام خطبہ دے رہا ہو |