ترجمہ : ’’ رات کو کم سویا کرتے تھے ، اور سحری کے وقت مغفرت مانگا کرتے تھے ۔‘‘ کے متعلق کہتے ہیں کہ وہ ( صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ) مغرب اورعشاء کے درمیان نماز پڑھتے تھے ۔ [ ابو داؤد : ۱۳۲۲۔ وصححہ الألبانی ] اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی نماز کے بعد مسجد میں برابر نمازپڑھتے رہتے تھے ، یہاں تک کہ عشاء کی نماز ادا فرماتے ۔ [ الترمذی : ۶۰۴۔ وصححہ الألبانی ] اور ایک روایت میں ہے کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کی والدہ نے ان سے پوچھا : تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کب ملے تھے؟ میں نے کہا : میں کافی عرصے سے انہیں نہیں مل سکا ، یہ سن کر وہ ناراض ہو گئیں ، تو میں نے کہا : مجھے اجازت دیں ، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاتا ہوں ، نمازِ مغرب ان کے ساتھ ادا کرونگا ، پھر ان سے التجا کرونگا کہ وہ میرے لئے اور آپ کیلئے اللہ تعالی سے بخشش کی دعا فرمائیں ، چنانچہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا ، آپ کے ساتھ مغرب کی نماز ادا کی ، پھر آپ نماز پڑھتے رہے یہاں تک کہ نمازِ عشاء کا وقت ہوگیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ عشاء پڑھائی اور جلدی سے گھر کو جانے لگے ، میں بھی آپ کے پیچھے چل دیا ، آپ نے میری آواز سنی تو فرمایا : یہ کون ‘ حذیفہ ہے ؟ میں نے کہا : جی ہاں ، تو آپ نے فرمایا : ( مَا حَاجَتُکَ غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ وَلِأُمِّکَ ؟ ) ’’ تمہیں کیا کام ہے ، اللہ تعالی تمہاری اور تمہاری والدہ کی مغفرت فرمائے ۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ یہ دیکھو ، ایک ایسا فرشتہ نازل ہوا ہے جوآج رات سے قبل کبھی زمین پر نازل نہیں |