Maktaba Wahhabi

81 - 336
تَفْجِيرًا )(الدھر: ۵۔ ۶) ’’بلاشبہ نیک لوگ (آخرت میں)شراب کے ایسے جام پئیں گے ، جس میں کافور کی آمیزش ہوگی ، وہ ایک چشمہ ہے جس سے اﷲ کے بندے پئیں گے ، اور جہاں چاہیں گے اس کی شاخیں نکال لیں گے۔ ‘‘ اس آیت میں مذکورہ عباد اﷲ سے مراد مقربین ہیں ، جن کاذکرسورہ واقعہ میں آیاہے ، وجہ یہ ہے کہ خیروشرمیں جزانوعیت عمل کے مطابق ہواکرتی ہے ، جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے کسی مومن کی دنیوی تکلیف دورکی ، اﷲ تعالیٰ اس کی اخروی تکلیف دور فرمائے گا ، اور جس نے کسی تنگ دست کی مشکل آسان کی ، اﷲ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس پر آسانی فرمائے گا ، اور جوشخص کسی مسلمان کی سترپوشی کرے گا ، اﷲ تعالیٰ دنیاوآخرت میں اس کی سترپوشی فرمائے گا ، اور اﷲ تعالیٰ اس وقت تک بندے کی مددکرتارہتاہے ، جب تک بندہ اپنے بھائی کی مددکرتارہے ، اور جوشخص طلب علم کے لیے کچھ راستہ طے کرتا ہے، اﷲ تعالیٰ اس کے لیے جنت کاراستہ آسان کردیتاہے ، اور جب لوگ اﷲ کے کسی گھرمیں اکٹھے ہوکر کتاب اﷲ کی تلاوت اور آپس میں اس کی درس وتدریس کرتے ہیں توان پرسکینت نازل ہوتی ہے اور ان پراﷲ کی رحمت چھاجاتی ہے ، فرشتے انہیں گھیرے میں لے لیتے ہیں ، اور اﷲ تعالیٰ اپنے درباریوں میں ان کاذکرخیر کرتاہے ، اور جسے اس کاعمل پیچھے ڈال دے ، اسے اس کاحسب نسب آگے نہیں بڑھاتا۔ ‘‘ [1] نیزآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ((اَلرَّاحِمُوْنَ یَرْحَمُہُمُ الرَّحْمٰنُ ارْحَمُوْا مَنْ فِیْ الْاَرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ فِی السَّمَائِ۔)) [2]
Flag Counter