Maktaba Wahhabi

61 - 336
کے سواکوئی لفظ سلف صالحین کی زبان پرنہیں آیا۔ ان کے متعلق یہ بھی مروی ہے کہ وہ چالیس آدمی ہیں اور وہ شام میں ہیں ، یہ حدیث مسنداحمد میں علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جوسنداًمنقطع ہے ثابت نہیں ہے ، حالانکہ یہ بات مسلم ہے کہ حضرت علی اور جوصحابہ ان کے ساتھی تھے وہ حضرت معاویہ اور ان کے شامی ساتھیوں سے افضل تھے ، یہ تونہیں ہوسکتاکہ تمام لوگوں میں جوافضل ہوں وہ حضرت علی کے لشکرمیں نہ ہوں اور حضرت معاویہ کے لشکرمیں ہوں۔ صحیحین میں ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَمْرُقُ مَارِقَۃٌ مِّنَ الدِّیْنِ عَلٰی حِیْنِ فُرْقَۃٍ مِّنَ الْمُسْلِمِیْنَ یَقْتُلُہُمْ أَوْلَی الطَّائِفَتَیْنِ بِالْحَقِّ۔)) [1] ’’مسلمانوں کے اختلاف کے وقت دین سے ایک جماعت نکل جائے گی ، جسے حق سے قریب ترین جماعت قتل کرے گی۔ ‘‘ اس حدیث میں دین سے نکلنے والے جن لوگوں کاتذکرہ کیاگیاہے ، وہ حروری خوارج تھے۔ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت میں مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیداہواتویہ دین سے نکل گئے تھے ، جس پرحضرت علی اور ان کے ساتھیوں نے انہیں قتل کردیاتھا۔ پس یہ حدیث اس بات پردلالت کرتی ہے کہ حضرت علی اور ان کے ساتھی حضرت معاویہ اور ان کے ساتھیوں کی بہ نسبت حق سے زیادہ قریب تھے ، توپھریہ کیسے ہوسکتاہے کہ ابدال اعلیٰ کوچھوڑکر ادنیٰ لشکرمیں شامل ہوں ؟اسی طرح وہ حدیث جسے بعض لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ جب کسی شاعر نے یہ اشعارپڑھے: لَقَدْ لَسَعَتْ حَیَّۃُ الْہَوٰی کَبِدِیْ فَلَا طَبِیْبَ لَہَا وَلَا رَاقِیْ
Flag Counter