لیے میں نے یہ مختصر سا رسالہ تالیف کر دیا تاکہ صوفیانہ افکار کے پردہ میں عالم اسلام کے لیے جو زبردست خطرات پوشیدہ ہیں ان کی تشریح کر دی جائے۔ ممکن ہے اس رسالہ سے اُمت اسلامیہ کے قائدین اور رہنماؤں کو اس پوشیدہ اور تباہ کن آفت پر تنبیہ حاصل ہو اور وہ اُمت اسلامیہ کے جسم سے اس کے استیصال پر کمر بستہ ہو جائیں۔ پھر ان خطرات کو بیان کر لینے کے بعد میں نے اہل تصوف کے ساتھ بحث و گفتگو کا ایک مختصر سا نمونہ بھی پیش کیا ہے تاکہ طالب علموں کو ان کے ساتھ بحث و گفتگو کی تربیت حاصل ہو جائے اور وہ یہ سیکھ لیں کہ اہل تصوف پر کس طرح حجت قائم کی جا سکتی ہے یا انہیں کس طرح صراطِ مستقیم کی طرف لایا جا سکتاہے۔
اللہ تعالیٰ سے میری دعا ہے کہ وہ اس رسالہ سے اُمت اسلام اور طالبین علومِ شریعت کو نفع پہنچائے اور میں ابتدا میں بھی اور خاتمہ پر بھی اللہ تعالیٰ کی حمد کرتا ہوں اور اس کے بندے اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پر درُود بھیجتا ہوں۔
عبدالرحمن عبدالخالق
کویت
|