Maktaba Wahhabi

275 - 336
کاذریعہ نماز ، قراء ت ، ذکر ، قیام لیل ، اور دعانہ ہو بلکہ شرک ہو مثلاًمردوں یاغائب ازنظر سے دعاکی جائے ، یاحصول کرامات کاذریعہ فسق ومعصیت اور سانپ ، زنبور ، گبریلوں اور خون جیسی نجاستیں اور خبیث اشیاء کھاکرہو ، یاان کاذریعہ بالخصوص اجنبی خواتین اور بے ریش لڑکوں کے ساتھ رقص وسرود کی محفل جماکرہو۔ صاحب کرامات کاحال یاان کی کرامتیں قرآن سن کرزائل ہوجاتی ہوں ، اور شیطانی باجوں کوسن کرتیزہوجاتی ہوں۔ چنانچہ رات بھررقص کرتارہے ، نمازکاوقت آجائے توبیٹھ کر ، اور مرغ کی طرح ٹھونگ مارکر نماز پڑھے ، سماع قرآن سے اسے نفرت ہو ، یاسنتاتوہومگربہ تکلف سنتاہو ، نہ ذوق ہو ، نہ محبت ہو ، نہ لذت وجدان ، سیٹی اور تالیوں کی آوازمحبوب ہو ، اور لذت وجدان حاصل ہو ، تویہ سارے احوال شیطانی ہیں۔ ایساصاحب کرامات اﷲ تعالیٰ کے حسب ذیل ارشاد کے مطابق ہے: (وَمَنْ يَعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْمَنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ) (الزخرف:۳۶) ’’اور جوشخص رحمان کی یاد (ذکر)سے غفلت کرے ہم اس پر ایک شیطان مقررکردیتے ہیں ، وہی اس کاساتھ رہتاہے۔ ‘‘ آیت میں ’’ذکررحمن ‘‘ سے مراد قرآن ہے ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: (وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى (124) قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِي أَعْمَى وَقَدْ كُنْتُ بَصِيرًا (125) قَالَ كَذَلِكَ أَتَتْكَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا وَكَذَلِكَ الْيَوْمَ تُنْسَى )(طہ:۱۲۴۔ ۱۲۶) ’’اور جومیری یادسے روگردانی کرے گا ، اس کی زندگی میں تنگی رہے گی ، اور ہم اسے بروزقیامت اندھاکرکے اٹھائیں گے۔ وہ کہے گا اے میرے رب! تو نے مجھے اندھا بناکر کیوں اٹھایا؟ حالانکہ میں تو بینا تھا۔ (جواب ملے گا کہ) اسی طرح ہونا چاہئے تھا تومیری آیتوں کوبھول گیاتوآج تجھے بھی بھلا دیا جائے گا۔ ‘‘
Flag Counter