جعل تکویني کی مثال اس آیت کریمہ میں ہے:
(وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ )(القصص: ۴۱)
’’ اور ہم نے انہیں ایسے راہبربنایا جو لوگوں کو جہنم کی طرف بلاتے ہیں۔ ‘‘
جعل دیني کے متعلق فرمایا:
(لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنْكُمْ شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا )(المائدہ:۴۸)
’’ تم میں سے ہر ایک لیے ہم نے ایک دستور اور راہ مقرر کردی ہے۔ ‘‘
لفظ ’’ تحریم‘‘ بھی دو معنوں میں مستعمل ہے:
۱۔ تحریمِ تکوینی۔ ۲۔ تحریمِ دینی۔
تحریمِ تکویني:
(وَحَرَّمْنَا عَلَيْهِ الْمَرَاضِعَ مِنْ قَبْلُ )(القصص:۱۲)
’’ہم نے موسیٰ علیہ السلام پر پہلے ہی سے دائیوں کے دودھ حرام کر دیئے تھے۔ ‘‘
تحریمِ دیني کے متعلق فرمایا:
(حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ) (المائدہ:۳)
’’ تم پر مرا ہوا جانور ، اور خنزیر کا گوشت ، اور غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ حرام کر دیا گیا ہے۔ ‘‘
کلماتِ تکوینیہ کے متعلق فرمایا:
(وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ )(التحریم:۱۲)
’’ اپنے پروردگار کے کلمات اور اس کی کتابوں کی تصدیق کرتی رہیں۔ ‘‘
|