Maktaba Wahhabi

194 - 336
یعنی ان مخلوقات کابھی الٰہ ہے جوآسمانوں میں ہیں اور زمیں پررہنے والوں کابھی الٰہ ہے ، نیزفرمایا: (وَلَهُ الْمَثَلُ الْأَعْلَى فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ )(الروم: ۲۷) ’’اسی کی بہترین اور اعلیٰ صفت ہے ، آسمانوں میں اور زمین میں بھی ، اور وہی غلبہ والا حکمت والاہے۔ ‘‘ {وَہُوَ اللّٰہُ فِی السّٰمٰوٰتِ} کی تفسیرامام احمد اور دیگرأئمہ علم نے یوں کی ہے کہ وہ آسمانوں اور زمین میں معبودہے۔ امت مسلمہ کے أئمہ وسلف صالحین کااتفاق ہے کہ رب تعالیٰ اپنی مخلوقات سے جداہے ، اس کے اوصاف وہی ہیں۔ جن سے خوداپنے آپ کواس نے متصف کیاہے ، اور جن سے اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے متصف کیاہے ، کسی طرح کی بھی تحریف ، تعطیل ، تمثیل اور تکییف کے بغیر۔ اﷲتعالیٰ صفات نقص سے نہیں بلکہ صفات کمال سے متصف ہے ، اور یہ معلوم ہے کہ اس کے مثل کوئی نہیں {لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ} اور نہ ہی اس کی صفات کمال میں کوئی چیز اس کے فعل جیسی ہے ، جیساکہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ (1) اللَّهُ الصَّمَدُ (2) لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (3) وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ )(الاخلاص:۱۔ ۴) ’’آ پ کہہ دیجیے کہ وہ اﷲ تعالیٰ ایک ہے ، اﷲ تعالیٰ بے نیازہے ، نہ اس سے کوئی پیدا ہوا ، نہ وہ کسی سے پیدا ہوا ، اور نہ اس کا کوئی ہمسرہے۔ ‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ’’الصمد‘‘ یعنی علیم جو اپنے علم میں ، عظیم جو اپنی عظمت میں ، قدیر جو اپنی قدرت میں ، حکیم جواپنی حکمت میں ، آقا جو اپنی آقائی (سرداری)میں پایہ کمال کو پہنچا ہو ا ہے۔
Flag Counter