Maktaba Wahhabi

164 - 336
جہاں ہم نے واضح کردیاہے کہ ان کی گفتگو نہایت فاسد گفتگوہے۔ نبوت کی جوخصوصیات انہوں نے قراردی ہیں ان سے بھی بڑی باتیں عوام اور انبیاء کے کم ترین پیروؤں کو حاصل ہوجاتی ہیں۔ جن فرشتوں کے متعلق انبیاء نے خبردی ہے وہ تو زندہ ہیں ، باتیں کرتے ہیں ، اﷲ کی سب سے بڑی مخلوق ہیں ، ان کی تعدادبہت زیادہ ہے ۔ جیساکہ اﷲ تعالیٰ کاارشاد ہے: )وَمَا يَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلَّا هُوَ((المدثر:۳۱) ’’اور آپ کے رب کی فوجوں کواس کے سواکوئی نہیں جانتا۔ ‘‘ نہ تووہ دس ہیں ، نہ ہی وہ اعراض ہیں۔ ان لوگوں کادعویٰ ہے کہ صادر(آنے والا) اول ہی عقل اول ہے اور اسی سے دیگرتمام اشیاء نکلی ہیں اور ان لوگوں کے نزدیک یہی عقل اول ماسوا اﷲ سب کی مالک ہے۔ اور اسی طرح ہرایک عقل اپنے ماتحت کی مالک ہے ۔ دسویں عقل فعال ان سب چیزوں کی مالک ہے ، جوفلک ماہتاب کے نیچے ہیں ، ان سب باتوں کافساد بالکل عیاں ہے ، اﷲ تعالیٰ کے دین سے ان عقائد کافساد معلوم ہے ، کوئی فرشتہ اﷲ کے سواہر شے کاخالق نہیں ہے ، یہ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ اسی عقل اول کاتذکرہ حسب ذیل حدیث میں آیاہے: ’’ اﷲ تعالیٰ نے سب سے پہلے عقل کوپیداکیا ، اور اس سے فرمایاکہ سامنے آ ، پھراس سے فرمایاکہ پیچھے آ ، توپیچھے آگئی ، اس پرفرمایا:اپنی عزت کی قسم !تومجھے اپنی تمام مخلوقات سے زیادہ عزیزہے ، تیرے ہی ذریعہ لوں گا ، تیرے ہی ذریعہ دوں گا ، تیرے لیے ثواب اور تجھ پرعتاب۔ ‘‘ یہ حدیث مختلف طرق سے مروی ہے ، مگرقابل حجت نہیں ہے۔ ابن الجوزی نے کہا ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت نہیں ہے ، سیوطی نے کہاہے:یہ جھوٹی اور بالاتفاق موضوع ہے ۔ شوکانی نے کہاہے:اس سے حجت پکڑنادرست نہیں۔ ابن القیم نے کہاکہ:احادیث عقل سب
Flag Counter