Maktaba Wahhabi

157 - 336
ہے۔ اس نے ایک کتاب ترتیب دی ہے جس میں کئی مقامات پرغلط بیانی سے کام لیاہے۔ اس کے بعدمتاخرین میں ایک ایساگروہ پیداہوا جس کاہرایک شخص اس بات کا دعویدار ہوا کہ وہی خاتم الاولیاء (آخری ولی )ہے۔ ان میں سے کچھ کادعویٰ ہے کہ اﷲ کاعلم رکھنے کے اعتبارسے خاتم الأولیاء خاتم الأنبیاء سے افضل ہے۔ انبیاء اسی کے ذریعہ علم الٰہی پاتے ہیں ، جیساکہ الفتوحات المکیہ اور کتاب الفصوص کے مولف ابن عربی کاخیال ہے۔ اس نے اﷲ تعالیٰ کے تمام نبیوں اور ولیوں کی مخالفت کے ساتھ شریعت اور عقل کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ جیساکہ اس شخص سے کہاجائے گا جواس طرح کہے: ’’فَخَّرَ عَلَیْہُمُ السَّقْفُ مِنْ تَحْتِہِمْ‘‘ (یعنی ان کے اوپر چھت ان کے نیچے سے گرپڑی) نہ عقل ہے نہ قرآن…… انبیاء توزمانہ میں اس امت کے اولیاء سے پہلے آئے ہیں۔انبیاء علیہم افضل الصلوٰۃ والسلام اولیاء سے افضل ہواکرتے ہیں ، پھرسوچئے تمام انبیاء کی حیثیت کیابنے گی؟ اور یہاں اولیاء کاحال یہ ہے کہ اﷲ کی معرفت وہ اپنے بعدآنے والوں سے حاصل کرتے ہیں ، اور دعویٰ کیاجاتاہے کہ بعدمیں آنے والاخاتم الأولیاء (آخری ولی) ہے ، حالانکہ یہ آخری ولی تمام اولیاء سے افضل نہیں ہے ، جس طرح کہ آخری نبی تمام انبیاء سے افضل ہیں۔ تمام انبیاء پرمحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی برتری اور فضیلت صریح دلائل سے ثابت ہے ، جیساکہ ارشادگرامی ہی: (( اَنَا سَیِّدُ وَلَدِ آدَمَ وَلَا فَخْرَ۔)) [1] ’’ میں تمام اولادآدم کاسردار ہوں اور یہ کہنا بطورفخرنہیں ۔ ‘‘
Flag Counter