Maktaba Wahhabi

155 - 336
جان ہے !اگرتم میں سے کوئی احدپہاڑکے برابرسونابھی خرچ کرڈالے توان صحابہ کے سیر یاآدھ سیر کے ثواب کونہیں پہنچ سکتا۔ ‘‘ سابقین اولین میں انصار ومہاجرین تمام صحابہ میں افضل ہیں ، اﷲ تعالیٰ کافرمان ہے: )لَا يَسْتَوِي مِنْكُمْ مَنْ أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ أُولَئِكَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِنَ الَّذِينَ أَنْفَقُوا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوا وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ((الحدید:۱۰) ’’تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے قبل مال خرچ کیا اور جہاد کیا تمہارے برابر نہیں ہوسکتے ، بلکہ وہ درجہ میں ان لوگوں سے بڑھ کر ہیں ، جنہوں نے بعد میں مال خرچ کئے اور جہادکیا ، اور بھلائی کاوعدہ تواﷲ نے ان دونوں جماعتوں میں سے ہرایک کے ساتھ کررکھاہے، اور اللہ تمہارے اعمال سے باخبر ہے۔ ‘‘ اور فرمایا: )وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ((التوبۃ:۱۰۰) ’’مہاجرین وانصار میں سے جواگلے وقتوں کے ہیں وہ بقیہ تمام صحابہ سے افضل ہیں ، اور جولوگ نیکی کرنے میں ان کے قدم بہ قدم چلے اﷲ تعالیٰ ان سے اور وہ اﷲ سے راضی ہوگئے۔ ‘‘ سابقین اولین وہ ہیں جنہوں نے فتح سے قبل مال خرچ کئے اور لڑائیاں لڑیں ، اور فتح سے مرادصلح حدیبیہ ہے ، کیونکہ وہ فتح مکہ کاآغاز ہے ، اس کے بارے میں اﷲتعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : )إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا (1) لِيَغْفِرَ لَكَ اللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ ( (الفتح: ۱۔ ۲) ’’اے نبی ! بے شک ہم نے آپ کو ایک کھلم کھلافتح عطاکی تاکہ آپ کے اگلے
Flag Counter