مراد یہ ہے کہ جوشخص کسی طریقہ پرچل کر یہ خیال کرے کہ اس کا طریقہ بہتر ہے تواﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے اس کے لیے براء ت ہے ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(وَمَنْ يَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهُ)(البقرۃ:۱۳۰)
’’دین ابراہیم ( علیہ السلام ) سے وہی شخص بے رغبتی کرے گا جوبے وقوف ہو۔ ‘‘
ہرمسلمان پریہ عقیدہ رکھناواجب ہے کہ ’’بہترین کلام اﷲ کاکلام ہے اور بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کاطریقہ ہے ، جیساکہ صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہرجمعہ کے خطبہ میں ایساکہاکرتے تھے۔ [1]
|