سے یا ان کے علاوہ کسی اور کی ذات سے حصول برکت کا حکم دیا ہو، اور نہ ہی صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے کہیں منقول ہے کہ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی سے برکت حاصل کی ہو، نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں اور نہ ہی وفات کے بعد، چنانچہ نہ تو صحابۂ کرام نے صحابہ سابقین اولین (مہاجرین وانصار) کے ساتھ ایسا کیا، نہ ہی ہدایت یا فتہ خلفائے راشدین کے ساتھ اور نہ ہی عشرہ مبشرہ بالجنۃ (وہ دس جلیل القدر صحابۂ کرام جنھیں دنیا ہی میں جنت کی بشارت دی گئی) کے ساتھ۔ امام شاطبی فرماتے ہیں :’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد بھی صحابۂ کرام میں سے کسی سے اپنے سے سابق صحابۂ کرام کے تعلق سے ایسی چیز کا صدور نہ ہوا ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات کے بعد امت میں سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے افضل کسی کو نہ چھوڑا، چنانچہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ کے خلیفہ تھے، لیکن آپ کے ساتھ ایسا کوئی عمل نہیں کیا گیا، اور نہ ہی عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے ساتھ جو کہ ابو بکر صدیق رضی اللہ کے بعد امت میں سب سے افضل ہیں ،پھر اسی طرح عثمان ذو النورین رضی اللہ عنہ اورپھر علی رضی اللہ عنہ اور دیگر تمام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کہ امت میں ان سے افضل کوئی |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |