تم لوگ ضرور بالضرور اپنے سے پہلے لوگوں کی راہوں کی پیروی کروگے، بالشت بہ بالشت اور ہاتھ بہ ہاتھ، یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں بھی داخل ہوئے ہوں گے تو ان کی پیروی میں تم بھی اس میں داخل ہوگے‘‘ ہم نے عرض کیا : ’’اے اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم ، کیا یہود ونصاریٰ کی؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ان کے علاوہ اور کس کی۔‘‘ (۲) بلا علم اللہ پر جھوٹ بات کہنا : کیونکہ جو شخص بھی بدعتیوں کو دیکھے گا اور ان کے حالات کا جائزہ لے گا ، وہ لوگوں میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے زیادہ جھوٹ باندھنے والاانہی کو پائے گا، جب کہ اللہ رب العالمین نے اپنی ذات پر جھوٹ بات منسوب کرنے سے ڈرایا ہے ، ارشاد باری ہے: ﴿ وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ ﴿٤٤﴾ لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ ﴿٤٥﴾ ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ﴾[1] |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |