حق میں دعا کرنے کے بعد یا خطبۂ نکاح کے وقت فاتحہ خوانی وغیرہ: یہ ساری چیزیں انتہائی بدترین قسم کی بدعات ہیں جو نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں ، اور نہ ہی انہیں صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے انجام دیا ہے، حالانکہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احوال کا سب سے زیادہ علم رکھنے والے تھے، لہٰذا معلوم ہوا کہ یہ بدترین قسم کی نوایجاد بدعت ہے۔ ۴- مردوں پر ماتم اور بین کرنا: کھانے پکوانااور اجرت پر قاریوں کو لاکر قرآن خوانی کرانا وغیرہ: یہ ساری چیزیں لوگ بطور تعزیت اور اس خوش فہمی میں انجام دیتے ہیں کہ یہ میت کے حق میں نفع بخش ہیں ، حالانکہ یہ ساری چیز یں بدعت اور وہ طوق اور بیڑیاں ہیں جن کی کوئی دلیل اللہ تعالیٰ نے نازل نہیں فرمائی ہے۔ ۵- صوفیوں کے وہ مختلف اذکار اور دعائیں (بھی بدعت ہیں ) جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالف ہیں ، خواہ صیغہ میں مخالف ہوں یا ہیئت اور وقت میں مخالف ہوں ، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ’’ من عمل عملاً لیس علیہ أمرنا فھو ردٌ‘‘[1] |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |