ہیں ، اور انہیں حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ‘‘[1] (۴) بدعتی کے عمل کی عدم قبولیت: کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو ردٌ۔‘‘ جس کسی نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی نئی چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔ اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے: ’’ من عمل عملاً لیس علیہ أمرنا فھو ردٌ‘‘[2] جس کسی نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں تو وہ مردود ہے۔ (۵) بدعتی کا برا انجام: کیونکہ شیطان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ انسان کو مختلف گھاٹیوں میں سے کسی گھاٹی میں جالے، چنانچہ اس کی سب سے پہلی گھاٹی شرک باللہ ہے، اگر بندۂ مومن اس گھاٹی سے نجات پا لیتا ہے، تو وہ اسے بدعت کی گھاٹی پر طلب کرتا اور دعوت دیتا ہے۔ اس سے یہ بات بخوبی معلوم ہوتی ہے کہ بدعات عام گناہوں کی بہ نسبت |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |