امام حافظ ابن رجب رحمہ اللہ ایک بڑی عمدہ گفتگو کے بعد فرماتے ہیں : ’’اور شام کے کچھ تابعین جیسے خالدبن معدان،مکحول، لقمان بن عامر وغیرھم شعبان کی پندرہویں شب کی تعظیم کرتے تھے اور اس میں عبادت کا خصوصی اہتمام کرتے تھے، اس رات کی فضیلت لوگوں نے انہی سے لی ہے، اور بتایا جاتا ہے کہ ان لوگوں کو اس سلسلہ میں کچھ اسرائیلی آثار(یعنی یہودیوں اور نصرانیوں کی بیان کی ہوئی جھوٹی روایتیں اور من گھڑت قصے کہانیاں )مل گئے تھے۔اور جب یہ چیزان کے ذریعہ مختلف شہروں میں مشہور ہوئی تو لوگ اختلاف کرنے لگے،بعض لوگ ان کی بات مان کر ان کے موافق ہوگئے،ان میں بصرہ کے عابدوں وغیرہ کی بھی ایک جماعت تھی ،جب کہ اکثر علمائے حجاز نے اس کا انکار کیا،ان میں سے عطاء ،ابن ابی ملیکہ وغیرہما ہیں ،اور یہی بات عبد الرحمن بن زید بن اسلم نے فقہائے اہل مدینہ سے بھی نقل فرمائی ہے،امام مالک کے اصحاب وغیرہ کا بھی یہی کہنا ہے ، ان سبھوں نے ان ساری چیزوں کو بدعت قرار دیا ہے۔ اس رات میں عبادت کے طریقہ کے بارے میں علمائے اہل شام کی مندرجہ ذیل دو رائیں ہیں : |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |