Maktaba Wahhabi

472 - 548
(۱۰۲۷)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ یُنْبَذُ لِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ سِقَائٍ فَإِذَا لَمْ یَجِدُوْا سِقَائً یُنْبَذُلَہٗ فِيْ تَوْرٍ مِنْ حِجَارَۃٍ۔[1] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشک میں نبیذ بنائی جاتی تھی اور اگر مشک نہ ہوتی تو پتھر کے ایک برتن میں بنادی جاتی تھی۔ (۱۰۲۸)عَنْ سَوْدَۃَ زَوْجِ النَّبِيِّ ا قَالَتْ:مَاتَتْ لَنَا شَاۃٌ، فَدَبَغْنَا مَسْکَھَا، ثُمَّ مَازِلْنَا نَنْبِذُ فِیْہِ حَتّٰی صَارَتْ شَنًّا۔صحیح[2] سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا زوجۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتی ہیں کہ ہماری ایک بکری مرگئی تو ہم نے اس کی کھال دباغت کرکے خشک کرلی۔پھر اسی میں نبیذ بناتے تھے حتیٰ کہ وہ پرانا مشکیزہ بن گئی۔ (۱۰۲۹)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کُنْتُ اَغْتَسِلُ أَنَا وَالنبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم مِنْ إِنَائٍ وَّاحِدٍ، مِنْ قَدَحٍ یُقَالُ لَہُ الْفَرَقُ۔صحیح[3] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے نہاتے تھے۔ایک بڑے پیالے سے جسے فرق کہا جاتا تھا۔زہری(تابعی)کہتے ہیں کہ فرق تین صاعوں(تقریباً ساڑھے سات کلو پانی)والا برتن ہے۔ (۱۰۳۰)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:قَدْ کَانَ یُوْضَعُ لِيْ وَلِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ھٰذَا الْمِرْکَنُ، فَنَشْرَعُ فِیْہِ جَمِیْعًا۔صحیح[4] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور میرے لیے یہ برتن رکھا جاتا تھا تو ہم اکٹھے غسل کرتے تھے۔ (۱۰۳۱)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَتٰی رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَأَخْرَجْنَا لَہٗ مَائً فِيْ تَوْرٍ مِنْ صُفْرٍ، فَتَوَضَّأَ، فَغَسَلَ وَجْھَہٗ ثَلاَثًا، وَیَدَیْہِ مَرَّتَیْنِ، وَمَسَحَ بِرَأْسِہٖ، فَأَقْبَلَ بِہٖ وَأَدْبَرَ، وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ۔صحیح[5]
Flag Counter