Maktaba Wahhabi

143 - 548
سیدنا عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانا کھایا اور پانی پیا ہے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں کندھے کے اوپر مہر نبوت کو دیکھا ہے گویا وہ کالے خالوں کا مجموعہ ہے۔گویا کہ وہ مسے ہیں۔ (۱۸۲)عَنْ أَبِيْ نَضْرَۃَ قَالَ:سَأَلْتُ أَبَاسَعِیْدِ الْخُدْرِيِّص عَنْ خَاتَمِ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم ـ یَعْنِيْ خَاتَمَ النُّبُوَّۃِ ـ فَقَالَ:کَانَ فِيْ ظَھْرِہٖ بَضْعَۃً نَاشِزَۃً۔[1] سیدنا ابونضرہ(تابعی)نے کہا: میں نے ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر گوشت کا ابھرا ہوا ٹکڑا تھا۔ (۱۸۳)عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِیْدٍ قَالَتْ:أَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَعَ أَبِيْ وَعَلَيَّ قَمِیْصٌ أَصْفَرُ۔قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( سَنَہْ سَنَہْ))۔قَالَ عَبْدُاللّٰہِ: وَھِيَ بِالْحَبَشِیَّۃِ حَسَنَۃٌ قَالَتْ:فَذَھَبْتُ اَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّۃِ فَزَبَرَنِيْ أَبِيْ، قَالَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :(( دَعْھَا))، ثُمَّ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:((أَبْلِيْ وَأَخْلِقِيْ ثُمَّ أَبْلِيْ وَأَخْلِقِيْ ثُمَّ أَبْلِيْ وَأَخْلِقِيْ))۔صحیح[2] سیدنا ام خالد رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں اپنے ابا(خالد بن سعید رضی اللّٰہ عنہ)کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور میرے اوپر زرد رنگ کی قمیص تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سنہ سنہ۔ عبداللہ نے فرمایا: یہ حبشی زبان کا لفظ ہے اس کا مطلب ہے: اچھا۔ (ام خالد نے)کہا: میں آپ کی مہر نبوت کے ساتھ کھیلنے لگی(کیونکہ وہ انتہائی چھوٹی بچی تھی)تو میرے باپ نے مجھے ڈانٹا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے چھوڑ دے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تو کپڑے استعمال کرکے خوب بوسیدہ کرے، تو کپڑے استعمال کرکے خوب بوسیدہ کرے، تو کپڑے استعمال کرکے خوب بوسیدہ کرے(اللہ تیری عمر لمبی کرے) خوشبودار جسم اطہر (۱۸۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:مَا شَمَمْتُ رَائِحَۃً قَطُّ مِسْکَۃً وَلَا عَنْبَرَۃً أَطْیَبَ مِنْ رَائِحَۃِ [3]
Flag Counter