Maktaba Wahhabi

326 - 548
اخْتُلِفَ فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِأَمْرِکَ، إِنَّکَ تَہْدِيْ مَنْ تَشَائُ إِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ۔صحیح ابوسلمہ(بن عبدالرحمن، تابعی)نے کہا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز کس(کلام)کے ساتھ شروع کرتے تھے؟ تو انھوں نے فرمایا: آپ فرماتے تھے: اَللّٰھُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَمِیْکَائِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ، اَنْتَ تَحْکُمُ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ اھْدِنِيْ لِمَا اخْتُلِفَ فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِأَمْرِکَ، إِنَّکَ تَہْدِيْ مَنْ تَشَائُ إِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ۔ ’’اے میرے اللہ! جبریل ، میکائیل اور اسرافیل کے رب آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے، غیب اور ظاہر جاننے والے تو اپنے بندوں کے درمیان ان کے تمام اختلافات میں فیصلہ کردے گا جس میں اختلاف ہے میری اپنے حکم سے حق کی طرف رہنمائی کر تو جسے چاہتا ہے صراط مستقیم کی طرف ہدایت دے دیتا ہے۔‘‘ (۵۹۹)عَنْ حُمَیْدٍ قَالَ:سَاَلْتُ عَائِشَۃَ ، بِاَيِّ شَيْئٍ کَانَ یَفْتَتِحُ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قِیَامَ اللَّیْلِ؟ فَقَالَتْ:کَانَ إِذَا قَامَ کَبَّرَ عَشْرًا، وَحَمِدَاللّٰہَ عَشْرًا، وَسَبَّحَ عَشْرًا، وَھَلَّلَ عَشْرًا، وَاسْتَغْفَرَ عَشْرًا، وَقَالَ:(( اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ وَاھْدِنِيْ وَارْزُقْنِيْ وَعَافِنِيْ))وَیَتَعَوَّذُ مِنْ ضِیْقِ الْمَقَامِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے حمید نے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کا قیام کس(کلام)سے شروع کرتے تھے؟ تو انھوں نے فرمایا: آپ جب کھڑے ہوتے تو دس دفعہ تکبیر، دس مرتبہ تحمید، تسبیح، دس دفعہ لا الٰہ الا اللہ اور دس مرتبہ استغفراللہ کہتے اور فرماتے: اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ وَاھْدِنِيْ وَارْزُقْنِيْ وَعَافِنِيْ۔ ’’اے اللہ مجھے بخش دے اور ہدایت دے اور رزق دے اور(اپنی)عافیت میں رکھ۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے دن کی تنگی سے پناہ مانگتے تھے۔ دن کے نوافل (۶۰۰)عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ قَالَ:سَأَلْنَا عَلِیًّا عَنْ صَلاَۃِ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم مِنَ النَّھَارِ، فَقَالَ: [2]
Flag Counter