Maktaba Wahhabi

503 - 548
حمد(وثنا)ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔واپس آرہے ہیں توبہ کرنے والے ہیں عبادت کرنے والے(اور)سجدے کرنے والے ہیں۔اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں اللہ نے اپنا وعدہ سچ فرمایا اور اپنے بندے کی مدد کی اور اس اکیلے نے تمام لشکروں کو شکست دے دی۔ اچھی فال کا بیان (۱۱۲۹)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَتَفَائَ لُ وَلَا یَتَطَیَّرُ، وَکَانَ یُحِبُّ الْاِسْمَ الْحَسَنَ۔صحیح[1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اچھی فال نکالتے تھے اور بری فال نہیں نکالتے تھے آپ اچھے ناموں کو پسند کرتے تھے۔ (۱۱۳۰)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( لَا عَدْوٰی وَلَا طِیَرَۃَ وَیُعْجِبُنِی الْفَأْلُ:الْکَلِمَۃُ الطَّیِّبَۃُ الْکَلِمَۃُ الْحَسَنَۃُ))۔[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہ کوئی متعدی مرض ہوتا ہے اور نہ بدفالی ہے اور مجھے اچھی فال پاکیزہ بات، اچھی بات پسند ہے۔ (۱۱۳۱)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( یُعْجِبُنِی الْفَالُ الصَّالِحُ، وَالْفَأْلُ الصَّالِحُ: الْکَلِمَۃُ الْحَسَنَۃُ))۔[3] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے اچھی فال: بہترین کلمہ پسند ہے(بہترین کلام سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اچھی فال نکالتے تھے)۔ (۱۱۳۲)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ نَبِيَّ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ لَا یَتَطَیَّرُ، وَلٰکِنْ یَّتَفَائَ لُ۔قَالَ:وَکَانَتْ قُرَیْشٌ جَعَلَتْ مِائَۃً مِنَ الْإِبِلِ لِمَنْ أَخَذَ نَبِيَّ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَیَرُدُّہٗ عَلَیْھِمْ، حَیْثُ تَوَجَّہَ [4]
Flag Counter