Maktaba Wahhabi

170 - 548
شخص ہوگا جسے لوگ اس کی فحش گوئی سے ڈرتے ہوئے چھوڑدیں۔ ( وہ فحش گو آدمی تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے نرمی سے بات کی کہ کہیں فحش گوئی کرکے وہ آپ کی گستاخی نہ کردے پھر جہنمی بن جائے۔سبحان اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کتنے مہربان تھے)۔ (۲۳۰)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا بَلَغَہٗ عَنْ رَّجُلٍ شَيْئٌ لَمْ یَقُلْ لَہٗ قُلْتَ :کَذَا وَکَذَا، قَالَ:(( مَا بَالُ أَقْوَامٍ یَقُوْلُوْنَ کَذَا وَکَذَا؟))۔[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا(ہی)سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کسی آدمی سے کوئی(غلط)چیز معلوم ہوتی تو اس سے یہ نہ کہتے کہ تونے یہ کام کیا ہے؟ یا یہ بات کہی ہے بلکہ فرماتے: لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ ایسی ایسی باتیں کرتے ہیں؟ (۲۳۱)عَنْ نُعْمَانَ بْنِ بَشِیْرٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُسَوِّی الصَّفَّ، یَدَعُہٗ مِثْلَ الْقِدْحِ، فَرَأٰی صَدْرَ رَجُلٍ نَاتِئًا فَقَالَ لَہٗ:(( عِبَادَاللّٰہِ سَوُّوْا صُفُوْفَکُمْ، اَوْ لَیُخَالِفَنَّ اللّٰہُ بِہٖ وُجُوْھَکُمْ))۔صحیح[2] سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے فرمایاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(نماز کے وقت)صف سیدھی کرتے(حتیٰ کہ)اسے تیر کی طرح(سیدھا کرکے)چھوڑتے۔ایک دفعہ آپ نے دیکھا کہ ایک شخص اپنا سینہ(صف سے)باہر نکالے ہوئے ہے تو فرمایا: اللہ کے بندو! اپنی صفیں سیدھی کرو(ورنہ)اللہ تمھارے درمیان مخالفت ڈال دے گا۔ نرم خوئی و کرم نوازی اور قبولِ عذر (۲۳۲)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَاعِدًا فِی الْمَسْجِدِ وَمَعَہٗ أَصْحَابُہٗ، إِذْ جَائَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِی الْمَسْجِدِ، فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم:مَہْ مَہْ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:((لَا تُزْرِمُوْہُ))ثُمَّ دَعَاہُ، فَقَالَ :(( إِنَّ ھٰذِہِ الْمَسَاجِدَ لَا تَصْلُحُ لِشَيْئٍ مِنَ الْقَذْرِ وَالْبَوْلِ وَالْخَلَائِ، إِنَّمَا ھِيَ لِقِرَائَ ۃِ الْقُرْآنِ وَذِکْرِ اللّٰہِ وَالصَّلَاۃِ))ثُمَّ دَعَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِدَلْوٍ مِنْ مَّائٍ فَشَنَّہٗ عَلَیْہِ۔صحیح[3]
Flag Counter