Maktaba Wahhabi

225 - 548
وَھٰکَذَا))یَعْنِيْ مَرَّۃً تِسْعًا وَّعِشْرِیْنَ، وَمَرَّۃً ثَلاَثِیْنَ۔وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ الْمُثَنّٰی عَنِ ابْنِ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ بِإِسْنَادٍ مِثْلِہٖ:(( الشَّہْرُ ھٰکَذَا وَھٰکَذَا وَھٰکَذَا))، وَعَقَدَ الْإِبْہَامَ فِی الثَّالِثَۃِ ، الشَّہْرُ ھٰکَذَا وَھٰکَذَا وَھٰکَذَا، یَعْنِيْ تَمَامَ ثَلاَثِیْنَ۔صحیح سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم ان پڑھ لوگ ہیں نہ لکھتے ہیں اور نہ حساب کرتے ہیں۔مہینہ اس طرح اور اس طرح ہوتا ہے یعنی انتیس اور کبھی تیس۔اسے مسلم نے اس طرح روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ اس طرح اور اس طرح اور اس طرح ہوتا ہے۔تیسری دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھا دبا لیا یعنی پورے تیس دن۔ جرأت و شجاعت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم (۳۵۳)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَھْلُ الْمَدِیْنَۃِ ذَاتَ لَیْلَۃٍ، فَانْطَلَقَ النَّاسُ قِبَلَ الصَّوْتِ فَاسْتَقْبَلَھُمُ النَّبِيُّ اقَدْ سَبَقَ النَّاسَ إِلَی الصَّوْتِ وَھُوَ یَقُوْلُ:(( لَمْ تُرَاعُوْا لَمْ تُرَاعُوْا))، وَھُوَ عَلٰی فَرَسٍ لِأَبِيْ طَلْحَۃَ عُرْيٍ مَا عَلَیْہِ سَرْجٌ، فِيْ عُنُقِہٖ سَیْفٌ۔فَقَالَ:(( لَقَدْ وَجَدْتُّہٗ بَحْرًا))، أَوْ إِنَّہٗ لَبَحْرٌ۔صحیح [1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ خوبصورت، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ دلیر تھے۔ایک رات(کسی وجہ سے)مدینہ والے ڈر گئے۔پھر لوگ اس(ڈراؤنی)آواز کی طرف چلے تو ان کے سامنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آگئے۔آپ لوگوں سے پہلے اس آواز کی طرف تشریف لے گئے۔آپ فرما رہے تھے: ڈرو نہیں، ڈرو نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے گھوڑے کی(بغیر زین والی)ننگی پیٹھ پر سوار تھے۔آپ کی گردن میں تلوار لٹک رہی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اس گھوڑے کو سمندر جیسا(تیز)پایا ہے۔ (۳۵۴)سَأَلَ رَجُلٌ الْبَرَائَ فَقَالَ: یَا اَبَاعُمَارَۃَ، أَوَلَّیْتُمْ یَوْمَ حُنَیْنٍ؟ قَالَ الْبَرَائُ وَأَنَا أَسْمَعُ:أَمَّا رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَمْ یُوَلِّ یَوْمَئِذٍ، کَانَ أَبُوْسُفْیَانَ بْنُ الْحَارِثِ أَخِذًا بِعِنَانِ بَغْلَتِہٖ، فَلَمَّا غَشِیَہُ الْمُشْرِکُوْنَ نَزَلَ فَجَعَلَ یَقُوْلُ:[2]
Flag Counter