Maktaba Wahhabi

350 - 548
میت کے لئے دعا اور نمازِ جنازہ (۶۶۸)عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ:دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی أَبِيْ سَلَمَۃَ وَقَدْ شُقَّ بَصَرُہٗ، فَأَغْمَضَہٗ ثُمَّ قَالَ:(( إِنَّ الرُّوْحَ إِذَا قُبِضَ تَبِعَہُ الْبَصَرُ))، فَضَجَّ النَّاسُ مِنْ أَھْلِہٖ، فَقَالَ:((لَا تَدْعُوْا عَلٰی أَنْفُسِکُمْ إِلاَّ بِخَیْرٍ، فَإِنَّ الْملَاَئِکَۃَ یُؤَمِّنُوْنَ عَلٰی مَا تَقُوْلُوْنَ))، ثُمَّ قَالَ:(( اللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِأَبِيْ سَلَمَۃَ وَارْفَعْ دَرَجَتَہٗ فِی الْمَھْدِیِّیْنَ، وَاخْلُفْہُ فِيْ عَقِبِہٖ فِی الْغَابِرِیْنَ، وَاغْفِرْلَنَا وَلَہٗ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ، وَافْسَحْ لَہٗ فِيْ قَبْرِہٖ وَنَوِّرْ لَہٗ فِیْہِ))۔صحیح[1] سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوسلمہ( رضی اللّٰہ عنہ)کے پاس(ان کی وفات کے بعد)تشریف لے گئے۔ان کی نگاہ پھٹ چکی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آنکھیں بند کیں پھر فرمایا: جب روح قبض کی جاتی ہے تو نظر اس کا پیچھا کرتی ہے۔ ان(ابوسلمہ)کے گھر والے رونے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے لئے خیر کی دعائیں ہی مانگو کیونکہ فرشتے تمھاری دعاؤں پر آمین کہتے ہیں۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِأَبِيْ سَلَمَۃَ وَارْفَعْ دَرَجَتَہٗ فِی الْمَھْدِیِّیْنَ وَاخْلُفْہُ فِیْ عَقِبِہٖ فِي الْغَابِرِیْنَ وَاغْفِرْلَنَا وَلَہٗ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ وَافْسَحْ لَہٗ فِيْ قَبْرِہٖ وَنَوِّرْ لَہٗ فِیْہِ۔ ’’اے اللہ! ابوسلمہ کو بخش دے اوراس کا درجہ مہدیین(ہدایت یافتہ لوگوں)میں بلند فرما۔اس کے پیچھے رہ جانے والوں میں تو(اس کا)خلیفہ بن۔اے جہانوں کے رب! اس کے اور ہمارے گناہ بخش دے اس کی قبر فراخ کر دے اور اس میں روشنی کردے۔ (۶۶۹)عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِیْہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَأَبَابَکْرٍ وَعُمَرَ یَمْشُوْنَ أَمَامَ الْجَنَازَۃِ۔[2] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہا جنازے کے آگے چلتے تھے۔
Flag Counter