Maktaba Wahhabi

141 - 548
(۱۷۴)عَنْ حُرَیْزِ بْنِ عُثْمَانَ:أَنَّہٗ سَأَلَ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ بُسْرٍ صَاحِبَ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَکَانَ شَیْخًا قَالَ:کَانَ فِيْ عَنْفَقَتِہٖ شَعَرَاتٌ بِیْضٌ صحیح[1] حریز بن عثمان(تابعی)نے عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے پوچھا جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے۔آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے۔کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بوڑھے تھے؟ تو انھوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ٹھوڑی کے نیچے چند بال سفید تھے۔ (۱۷۵)عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ:کَانَ شَیْبُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نَحْوًا مِّنْ عِشْرِیْنَ شَعْرَۃً۔[2] ابن عمر رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بال بیس کے قریب تھے۔ (۱۷۶)عَنْ أَبِيْ رِمْثَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَتَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَعَ ابْنِ لِيْ فَقَالَ:(( ابْنُکَ؟))، فَقُلْتُ:نَعَمْ اشْھَدْ بِہٖ، فَقَالَ:(( لَا یَجْنِيْ عَلَیْکَ وَلَا تَجْنِيْ عَلَیْہِ))۔قَالَ:وَرَأَیْتُ الشَّیْبَ أَحْمَرَ۔[3] سیدنا ابورمثہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں اپنے بیٹے کے ساتھ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا یہ تیرا بیٹا ہے؟ میں نے کہا: ’’جی ہاں، میں اس کی گواہی دیتا ہوں،، تو آپ نے فرمایا: نہ اس کا گناہ تجھے ملے گا اور نہ تیرا گناہ اسے ملے گا۔(ابورمثہ رضی اللہ عنہ نے)کہا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرخ کئے ہوئے سفید بال دیکھے۔ (۱۷۷)عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَوْھَبٍ قَالَ:دَخَلْتُ عَلٰی أُمِّ سَلَمَۃَ فَأَخْرَجَتْ إِلَیْنَا شَعَرًا مِّنْ شَعَرِ النَّبِيِّ ا مَخْضُوْبًا۔[4] سیدنا عثمان بن عبداللہ بن موہب(تابعی)نے کہا: میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا تو انھوں نے ہمارے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال نکالے جنھیں(سرخ)خضاب لگایا گیا تھا۔ مہر نبوت (۱۷۸)عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ یَقُوْلُ:ذَھَبَتْ بِيْ خَالَتِيْ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَتْ[5]
Flag Counter