Maktaba Wahhabi

461 - 548
سیدہ ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک طبق(تھالی)میں تازہ کھجوریں اور چھوٹی ککڑیاں لائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ہتھیلی بھر کر سونا یا زیور دے دئیے۔ (۹۹۱)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِمَرِّ الظَّھْرَانِ نَجْتَنِی الْکَبَاثَ، فَقَالَ:(( عَلَیْکُمْ بِالْأَسْوَدِ مِنْہُ فَإِنَّہٗ أَطْیَبُ))، فَقِیْلَ:أَکُنْتَ تَرْعَی الْغَنَمَ؟ قَالَ:(( نَعَمْ، وَھَلْ نَبِيٌّ إِلاَّ رَعَاھَا))۔صحیح[1] سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مرالظہران میں اراک پودے کا پھل چن رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کالا(پھل)لے لو، کیونکہ یہ زیادہ اچھا ہوتا ہے۔ کہا گیا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکریاں(بھی)چرائی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں، کوئی ایسا نبی نہیں(گزرا)ہے جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں؟ پاکیزہ مشروب (۹۹۲)عَنْ أَنَسٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَتَنَفَّسُ فِی الشُّرْبِ ثَلاَثًا، وَیَقُوْلُ :(( إِنَّہٗ أَرْوٰی وَأَبْرَأُ وَأَمْرَأُ قَالَ أَنَسٌ:وَأَنَا أَتَنَفَّسُ فِی الشَّرَابِ ثَلَاثًا۔صحیح[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین سانسوں میں پانی پیتے تھے اور فرماتے: یہ زیادہ پیاس بجھانے والا اور نفع بخش ہے۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں(بھی)تین سانسوں میں ہی پانی پیتا ہوں۔ (۹۹۳)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَتَنَفَّسُ فِی الشَّرَابِ ثَلاَثًا، وَیَقُوْلُ:(( ھُوَ أَھْنَأُ وَأَبْرَأُ وَأَشْفٰی))، قَالَ أَنَسٌ:وَأَنَا أَتَنَفَّسُ فِی الشَّرَابِ ثَلاَثًا۔[3] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پانی(پینے)میں تین سانس لیتے تھے اور فرماتے کہ یہ زیادہ بھوک لگانے والا، صحت بخش اور شفایاب کرنے والا ہے۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں(بھی)پانی(پیتے وقت)تین سانس لیتا ہوں۔
Flag Counter