Maktaba Wahhabi

473 - 548
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(ہمارے پاس)آئے تو ہم نے تانبے کے ایک برتن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پانی ڈالا۔آپ نے وضو کیا۔تین دفعہ چہرہ دھویا۔دو دفعہ ہاتھ دھوئے اور سر کا مسح کیا۔شروع سے آخر تک اور آخر سے شروع تک مسح کیا اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ (۱۰۳۲)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:حَضَرَتِ الصَّلَاۃُ فَقَامَ مَنْ کَانَ قَرِیْبَ الدَّارِ مِنَ الْمَسْجِدِ یَتَوَضَّأُ، وَبَقِيَ قَوْمٌ، فَأُتِيَ النَّبِيُّ ا بِمِخْضَبٍ مِنْ حِجَارَۃٍ فِیْہِ مَائٌ، فَوَضَعَ کَفَّہٗ، فَصَغُرَ الْمِخْضَبُ أَنْ یَّبْسُطَ یَدَہٗ فِیْہِ، فَضَمَّ أَصَابِعَہٗ فَوَضَعَھَا فِی الْمِخْضَبِ، فَتَوَضَّأَ الْقَوْمُ کُلُّھُمْ جَمِیْعًا، قُلْتُ:کَمْ کَانُوْا؟ قَالَ ثَمَانُوْنَ رَجُلاً۔صحیح[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نماز کا وقت ہوگیا تو جس کا مسجد سے قریب گھر تھا وہ وضو کے لیے اٹھ کھڑا ہوا۔باقی لوگ بیٹھے رہے۔پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پتھر کا ایک برتن لایا گیا جس میں پانی تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں اپنا ہاتھ ڈال دیا۔ہاتھ کے پھیلاؤ سے وہ برتن چھوٹا تھا۔آپ نے انگلیاں بند کر کے اس میں ہاتھ رکھا تھا۔سب لوگوں نے اس(برتن)سے وضو کرلیا۔میں(راوی)نے کہا: لوگ کتنے تھے؟(انس رضی اللہ عنہ نے)فرمایا: اَسی(۸۰)آدمی تھے۔ (۱۰۳۳)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُسْرٍ یَقُوْلُ:کَانَتْ لِلنَّبِيِّ ا قَصْعَۃٌ یُقَالُ لَھَا الْغَرَّائُ یَحْمِلُھَا أَرْبَعَۃُ رِجَالٍ۔[2] سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بڑا پیالہ تھا جسے غراء کہا جاتا تھا۔اسے چار آدمی اٹھاتے تھے۔ (۱۰۳۴)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُسْرٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ :کَانَ لِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم جَفْنَۃٌ لَھَا أَرْبَعُ حِلَقٍ۔[3] سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بڑا پیالہ تھا جس کے چار حلقے تھے۔
Flag Counter