Maktaba Wahhabi

234 - 548
سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگا تو آپ نے انھیں دے دیا۔پھر مانگا تو آپ نے دے دیا حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ بھی باقی نہ رہا۔آپ نے فرمایا: میرے پاس جو بھی مال ہوگا تو وہ میں تم سے بچا کر نہیں رکھوں گا جو عفت اختیار کرے گا اللہ اسے عفت عطا کرے گا جو بے نیازی چاہے گا اللہ اسے بے نیاز بنا دے گا جو صبر کرے گا اللہ اسے صبر عطا فرمائے گا۔کسی شخص کو صبر سے بہترین کوئی چیز بھی نہیں دی گئی۔ تواضع اور عجز و انکسار (۳۷۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ امْرَأَۃً عَرَضَتْ لِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ طَرِیْقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِیْنَۃِ فَقَالَتْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ لِيْ إِلَیْکَ حَاجَۃً فَقَالَ :(( یَا أُمَّ فلُاَنٍ! اجْلِسِيْ فِيْ أَيِّ سَکَکِ الْمَدِیْنَۃِ شِئْتِ أَجْلِسْ إِلَیْکِ))قَالَ:فَفَعَلَتْ فَقَعَدَ إِلَیْھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَتّٰی قَضَتْ حَاجَتَھَا۔صحیح [1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدینے کے راستوں میں سے ایک راستے میں ایک عورت آکر کہنے لگی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!مجھے آپ سے ایک کام ہے تو آپ نے فرمایا: اے ام فلاں! تو جس جگہ بیٹھنا چاہتی ہے بیٹھ جا میں تیری باتیں سنوں گا۔وہ(ایک جگہ)بیٹھ گئی تو آپ بھی بیٹھ گئے اور اس کی جو ضرورت تھی اسے پورا کر دیا۔ (۳۷۵)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا صَلَّی الْغَدَاۃَ؛ جَائَ خَدَمُ الْمَدِیْنَۃِ بِآنِیَتِھِمْ فِیْھَا الْمَائُ فَمَا یُؤْتٰی بِاِنَائٍ إِلاَّ غَمَسَ یَدَہٗ فِیْہِ، فَرُبَمَا جَاؤُوْہُ فِی الْغَدَاۃِ الْبَارِدَۃِ فَیَغْمِسُ یَدَہٗ فِیْھَا۔صحیح [2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کی نماز پڑھتے تو مدینے کے خدمت گار اپنے برتنوں میں پانی لے آتے پانی کا جو برتن بھی دیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں ہاتھ ڈبودیتے۔بعض اوقات وہ ٹھنڈی فجر کے وقت بھی پانی اور برتن لے آتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں(برکت کے لیے)اپنا ہاتھ ڈبو دیتے تھے۔
Flag Counter