Maktaba Wahhabi

416 - 548
(۸۵۵)عَنْ عَمْرِو بْنِ مُھَاجِرٍ قَالَ:کَانَ مَتَاعُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عِنْدَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِالْعَزِیْزِ فِيْ بَیْتٍ یَنْظُرُ إِلَیْہِ کُلَّ یَوْمٍ۔قَالَ: وَکَانَ کُلَّمَا اجْتَمَعَتْ إِلَیْہِ قُرَیْشٌ فَأَدْخَلَھُمْ فِيْ ذٰلِکَ الْبَیْتِ؛ ثُمَّ اسْتَقْبَلَ ذٰلِکَ الْمَتَاعُ؛ فَیَقُوْلُ:ھٰذَا مِیْرَاثُ مَنْ أَکْرَمَکُمُ اللّٰہُ بِہٖ، وَأَعَزَّکُمُ اللّٰہُ بِہٖ۔قَالَ وَکَانَ سَرِیْرًا مَرْمُوْلًا بِشَرِیْطٍ، وَمِرْفَقَۃٌ مِنْ أَدَمٍ مَحْشُوَّۃٌ بِلِیْفٍ، وَخُفَّیْہِ وَقَدَحًا، وَقَطِیْفَۃَ صُوْفٍ کَأَنَّہَا جُرْمُقَانِیَّۃٌ، قَالَ:وَرُمْحًا وَکِنَانَۃً فِیْھَا أَسْھَمٌ وَکَانَ فِی الْقَطِیْفَۃِ أَثَرُ وَسَخِ رَأْسِہٖ فَأُصِیْبَ رَجُلٌ فَطَلَبُوْا أَنْ یَّغْسِلُوْا بِاَثَرِ ذٰلِکَ الْوَسَخِ فَیَسْتَعِطَ بِہٖ، فَذُکِرَ ذٰلِکَ لِعُمَرَ فَسُعِطَ فَبَرَأَ۔[1] سیدنا عمرو بن مہاجر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سامان(خلیفہ)عمر بن عبدالعزیز(تابعی رحمہ اللہ)کے پاس ایک گھر میں تھا۔وہ روز اسے دیکھتے۔جب ان کے پاس قریش والے جمع ہوتے تو وہ انھیں اس گھر میں داخل کرتے پھر اس سامان کے پاس آتے تو فرماتے: یہ اس کا(مال و)متاع ہے جس کے ساتھ اللہ نے تمھیں عزت اور بزرگی عطا فرمائی ہے۔ ( راوی نے)کہا: چٹائی بٹی ہوئی رسیوں سے بنی ہوئی تھی اور چمڑے کا ایک تکیہ کھجور کی کھال سے بھرا ہوا تھا۔ایک بڑا پیالہ( ڈونگا)اور ایک چھوٹا پیالہ تھا۔ایک اونی کمبل تھا گویا کہ وہ جرمقانیہ قوم والوں کا ہے۔ایک نیزہ تھا اور ترکش تھا جس میں تیر تھے۔کمبل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے تیل کا اثر تھا۔ایک آدمی بیمار ہوا تو انھوں نے یہ کمبل مانگا تاکہ اسے دھو کر اس بیمار کی ناک میں پانی ڈالیں۔ایسا کیا گیا توہ وہ شخص صحت یاب ہوگیا۔ شامیانے کا بیان (۸۵۶)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَمَرَ بِقُبَّۃٍ مِنْ شَعْرٍ فَضُرِبَتْ لَہٗ بِنَمِرَۃَ۔[2] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ان کے لیے بالوں والا گول شامیانہ لگایا جائے تو آپ کے لیے کمبل کا خیمہ بنایا گیا۔
Flag Counter