Maktaba Wahhabi

552 - 548
اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور تابعین کے فضائل (۱۲۳۹)عَنْ أَبِيْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( لَا تَسُبُّوْا أَصْحَابِيْ، فَوَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَھَبًا؛ مَا أَدْرَکَ مُدَّ أَحَدِھِمْ وَلَا نَصِیْفَہٗ))۔[1] سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے صحابہ کو برا نہ کہو۔پس اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم میں سے کوئی آدمی احد پہاڑ جتنا سونا خرچ کرے تو اس ایک مد(جو)یا آدھے مد کے برابر نہیں ہوسکتا(جو صحابہ نے خرچ کیا ہے)۔ (۱۲۴۰)عَنْ أَبِيْ مُوْسٰی رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:صَلَّیْنَا مَعَ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْمَغْرِبَ، ثُمَّ قُلْنَا: لَوِ انْتَظَرْنَا حَتّٰی نُصَلِّيَ مَعَہُ الْعِشَائَ، فَانْتَظَرْنَاہُ، فَخَرَجَ عَلَیْنَا، فَقَالَ:(( مَا زِلْتُمْ ھَاھُنَا؟))۔قُلْنَا: نَعَمْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قُلْنَا نُصَلِّيْ مَعَکَ الْعِشَائَ، قَالَ:(( أَحْسَنْتُمْ ـ أَوْ أَصَبْتُمْ))ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہٗ إِلَی السَّمَائِ، وَکَانَ کَثِیْرًا مِّمَّا یَرْفَعُ رَأْسَہٗ إِلَی السَّمَائِ، قَالَ:(( النُّجُوْمُ أَمَنَۃٌ لِأَھْلِ السَّمَائِ، فَإِذَا ذَھَبَتِ النُّجُوْمُ أَتٰی أَھْلَ السَّمَائِ مَا یُوْعَدُوْنَ، وَأَنَا أَمَنَۃٌ لِأَصْحَابِيْ، فَإِذَا ذَھَبْتُ أَتٰی أَصْحَابِيْ مَا یُوْعَدُوْنَ، وَأَصْحَابِيْ أَمَنَۃٌ لِأُمَّتِيْ، فَإِذَا ذَھَبَ أَصْحَابِيْ أَتٰی أُمَّتِيْ مَا یُوْعَدُوْنَ))۔صحیح[2] سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھی۔ہم نے کہا: اگر ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنے تک انتظار کریں(تو بہتر)ہے۔پس ہم نے انتظار کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور کہا: تم یہیں(بیٹھے)ہو؟ ہم نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!ہم آپ کے ساتھ عشا ء کی نماز پڑھنا چاہتے ہیں۔آپ نے فرمایا: تم نے اچھا کیا۔پھر آپ نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا۔آپ آسمان کی طرف اکثر سر اٹھاتے تھے۔فرمایا: آسمان والوں کے لیے ستارے امن ہیں۔جب ستارے چلے جائیں گے یعنی ختم ہوجائیں گے تو آسمان والوں پر وہ آجائے گا جس کا وعدہ کیا گیا ہے اور میں اپنے صحابہ کا امن ہوں۔میں جب چلا گیا تو میرے صحابہ پر وہ آجائے گا جس کا وعدہ کیا گیا ہے اور میرے صحابی میری امت کا امن ہیں۔جب میرے صحابہ فوت ہو جائیں گے تو امت پر وہ آجائے گا جس کا وعدہ کیا گیا ہے(فتنے رونما ہوجائیں گے)۔
Flag Counter