Maktaba Wahhabi

34 - 548
رَأْسِيْ فَإِذَا أَنَا بِسَحَابَۃٍ قَدْ أَظَلَّتْنِيْ فَنَظَرْتُ فَإِذَا فِیْھَا جِبْرَئِیْلُ فَنَادَانِيْ فَقَالَ:إِنَّ اللّٰہَ قَدْ سَمِعَ قَوْلَ قَوْمِکَ لَکَ وَمَا رَدُّوْا عَلَیْکَ، وَقَدْ بَعَثَ إِلَیْکَ مَلَکَ الْجِبَالِ لِتَأْمُرَہٗ بِمَا شِئْتَ فِیْھِمْ۔قَالَ:فَنَادَانِيْ مَلَکُ الْجِبَالِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ:یَامُحَمَّدُ إِنَّ اللّٰہَ قَدْ سَمِعَ قَوْلَ قَوْمِکَ وَأَنَا مَلَکُ الْجِبَالِ، وَقَدْ بَعَثَنِيْ رَبُّکَ إِلَیْکَ لِتَأْمُرَنِيْ بِأَمْرِکَ فَمَا شِئْتَ؟ إِنْ شِئْتَ أَنْ أُطْبِقَ عَلَیْھِمُ الْأَخْشَبَیْنِ فَقَالَ لَہٗ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:بَلْ أَرْجُوْ أَنْ یُّخْرِجَ اللّٰہُ مِنْ أَصْلَابِہِمْ مَنْ یَّعْبُدُاللّٰہَ وَحْدَہٗ لَا یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا))۔صحیح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: یارسول اللہ! کیا آپ پر احد کے دن سے بھی کوئی سخت دن آیا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: مجھے تیری قوم سے بڑی تکلیفیں پہنچی ہیں اور سخت ترین تکلیف العقبہ(طائف)کے دن پہنچی تھی جب میں نے ابن عبدیالیل بن عبدکلال پر اپنے آپ کو(بحیثیت ایک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے)پیش کیا۔اس نے میرے ارادے کے مطابق جواب نہیں دیا۔میں اس حالت میں چلا کہ سخت پریشان تھا۔مجھے قرن الثعالب تک افاقہ نہیں ہوا۔پھر میں نے اپنا سر اٹھایا تو ایک بادل دیکھا جس نے مجھ پر سایہ کررکھا تھا۔میں نے دیکھا اس(بادل)میں جبریل ہیں جو مجھے آواز دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں: ’’آپ کے بارے میں اللہ نے آپ کی قوم کی باتیں اور جواب سنا ہے اور اس نے آپ کے لیے پہاڑوں کا فرشتہ بھیجا ہے آپ جو چاہیں اسے حکم دے سکتے ہیں۔‘‘پھر مجھے پہاڑوں کے فرشتے نے آواز دی اور سلام کیا پھر کہا: ’’اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم)! بے شک اللہ نے آپ کی قوم کی باتیں سنی ہیں اور میں پہاڑوں کا فرشتہ ہوں اللہ نے مجھے آپ کی طرف بھیجا ہے۔آپ جو چاہیں حکم دے سکتے ہیں۔اگر آپ چاہیں تو میں مکہ کے دونوں پہاڑ ملا کرانھیں کچل دوں،،؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہا: ’’بلکہ میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کی اولاد سے ایسے لوگ پیدا کرے گا جو ایک اللہ کی عبادت کریں گے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے۔‘‘ علاماتِ نبوت (۳۳)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَتَاہُ جِبْرَئِیْلُ وَھُوَ یَلْعَبُ مَعَ الْغِلْمَانِ، فَأَخَذَہٗ فَصَرَعَہٗ فَشَقَّ عَنْ قَلْبِہٖ، فَاسْتَخْرَجَ مِنْہُ عَلَقَۃً، فَقَالَ:ھٰذَا حَظُّ الشَّیْطَانِ مِنْکَ، ثُمَّ غَسَلَہٗ فِيْ طَشْتٍ مِنْ ذَھَبٍ بِمَآئِ زَمْزَمَ، ثُمَّ لَأَمَہٗ وَأَعَادَہٗ فِيْ مَکَانِہٖ۔وَجَآئَ الْغِلْمَانُ یَسْعَوْنَ إِلٰی أُمِّہٖ۔یَعْنِيْ ظِئْرَہٗ فَقَالُوْا: إِنَّ مُحَمَّدًا[1]
Flag Counter