Maktaba Wahhabi

122 - 238
خصوصیت میں اس کے برابر نہیں ٹھہرایا جاتا ۔  ٭٭٭  شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ جیسے کسی عمل میں ریاء کا پایا جانا‘‘یہ شرط ہے۔اس لیے کہ تمام اعمال میں ریاءکاری کفر اکبر ہے جس سے انسان ملت اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿وَاِذَا لَقُوا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قَالُوْٓا اٰمَنَّا ، ۖ وَاِذَا خَلَوْا اِلٰى شَيٰطِيْنِہِمْ ، ۙ قَالُوْٓا اِنَّا مَعَكُمْ ، ۙ اِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَہْزِءُوْنَ ، ﴾[ البقرہ 14] ’’ اور جب ایمان والوں سے ملیں تو کہتے ہیں : ہم ایمان لائے اور جب اپنے شیطانوں کے پاس اکیلے ہوتے ہیں تو کہتے ہیں : ہم تمہارے ساتھ ہیں ، ہم تو یونہی ہنسی کرتے ہیں ۔‘‘ پس شیخ رحمہ اللہ کا فرمان : ’’ جیسے کسی عمل میں ریاء کا پایا جانا‘‘اس سے مراد بہت تھوڑی سی ریاءکاری ہے ۔ جب کہ خالص ریاء کاری یا مکمل ریاء کاری کفر اکبر ہے؛ جو کہ درحقیقت منافقین کا فعل ہے۔ جیسا کہ فرمان الٰہی ہے: ﴿يُرَاءُوْنَ النَّاسَ ﴾’’لوگوں کو دکھاوا کرتے ہیں ۔‘‘اللہ تعالیٰ نے ان کا یہ وصف بیان فرمایا ہے۔ ٭٭٭ غیر اللہ کی قسم اٹھانا ٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ غیر اللہ کی قسم کھانا‘‘جیسے کعبہ کی قسم اٹھا؛ یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم اٹھانا؛ یا کسی جگہ اور مقام کی یا کسی شخص کی ؛ یا اس طرح کی قسم اٹھانا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ حَلّفَ بَشِی ئٍ دُوْنَ اللّٰہِ فَقَدْ اَشْرَکَ)) (أحمد 6072 ؛ أبو داؤد 3251 ترمذی 1535 ؛صحیح) ’’جس شخص نے اللہ کے سوا کسی اور چیز کی قسم کھائی، اس نے شرک کیا۔‘‘ اس حدیث میں غیر اللہ کی قسم اٹھانے کو کفر کہا گیاہے؛ اور اسے شرک بھی کہا گیا ہے۔ لیکن یہ شرک اکبر نہیں جو ملت سے خارج کردے؛ بلکہ یہ شرک اصغر ہے۔ شرک اصغر کبیرہ گناہوں میں سب سے خطرناک گناہ ہے۔ اس کا خطرہ بہت بڑا ہے۔یہ کوئی آسان بات نہیں ۔حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :  ’’ میں اگر اللہ تعالیٰ کے نام کی جھوٹی قسم اٹھاؤں یہ اس سے بہتر ہے کہ میں غیر اللہ کے نام کی سچی قسم اٹھاؤں ۔‘‘ (عبد الرزاق 15929 ؛ ابن ابی شیبہ 12281 ؛ الکبیر للطبرانی 8902 ؛ و صححہ الألبانی فی الإرواء 2662) آپ ان کے کلام کو ایک نظر دیکھیں ؛ اور پھر اس کا موازنہ کریں تاکہ اچھی طرح سے اس کی وضاحت ہو جائے: ’’ جو ةکوئی اللہ کے نام کی جھوٹی قسم اٹھاتا ہے؛ اس میں دو چیزیں جمع ہوتی ہیں : ایک نیکی ؛ ایک برائی۔ اس کی نیکی توحید کا حسن ہے۔اور اس کی برائی جھوٹی قسم ہے۔ اس کے مقابل غیر اللہ کی قسم میں بھی دو چیزیں پائی جاتی ہیں : ایک
Flag Counter