Maktaba Wahhabi

83 - 238
ہے ۔ اور ان کے علاوہ دیگر ان امور پر بھی ایمان رکھتے ہیں جو اصول ایمان میں سے ان کتابوں سے متعلق ہیں ۔ ٭٭٭ رسولوں پر ایمان اصول ایمان میں سے چوتھا اصول :.... ’’ رسولوں پر ایمان ‘‘: جہاں اجمال ہو؛ وہاں اجمالی اور جہاں تفصیل ہو وہاں پر تفصیلی ایمان۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہمارے سامنے بہت سارے انبیاء کرام علیہم السلام کے قصے بیان کئے ہیں ؛ اور بہت سارے انبیاء کرام علیہم السلام ایسے ہیں جن کے قصے بیان نہیں کئے گئے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ مِنْہُمْ مَّنْ قَصَصْنَا عَلَيْكَ وَمِنْہُمْ مَّنْ لَّمْ نَقْصُصْ عَلَيْكَ ، ﴾ [٤٠:٧٨] ’’ان میں سے کسی کا احوال آپ سے بیان فرمایا اوران میں سے کسی کا احوال آپ سے بیان نہ فرمایا۔‘‘ پس ان میں سے کچھ کے احوال اللہ تعالیٰ نے بیان کئے ہیں ؛ اور کچھ کے فقط نام ذکر کئے ہیں ۔ان کے علاوہ ان انبیاء کی ایک بڑی تعداد ہے جن کے ناموں کا ذکر کتاب و سنت میں نہیں ملتا۔ قرآن کریم میں پچیس انبیائے کرام علیہم السلام کے ناموں کا ذکر ملتا ہے؛ اور بہت سارے انبیاء و مرسلین کے نام نہیں بتائے گئے۔ پس جن انبیاء کے ناموں کا ذکر ملتا ہے؛ہم ان پر اس تفصیل کے ساتھ ایمان رکھتے ہیں ؛ اور جن انبیاء کرام علیہم السلام کی دعوت اور امت کے ساتھ ان کے حالات بیان ہوئے ؛ ان پر اس تفصیل کے ساتھ ایمان رکھتے ہیں ؛جیسے حضرت موسی علیہ السلام کا قصہ ؛حضرت عیسی علیہ السلام کا قصہ ؛ حضرت نوح علیہ السلام کا قصہ ؛ حضرت ہود علیہ السلام کا قصہ ؛حضرت صالح علیہ السلام کا قصہ ؛حضرت ایوب علیہ السلام کا قصہ ؛ حضرت سلیمان علیہ السلام کا قصہ ؛ان کے متعلق تفصیلی احوال بیان ہوئے ہیں ۔ان میں سے بعض کی تفاصیل زیادہ ہیں اور بعض کی کم ۔ ہم کتاب اللہ میں وارد اس تفصیل پر ایمان رکھتے ہیں ۔  ایسے ہی میں سے جن کی تفصیل سنت مطہرہ میں وارد ہوئی ہے ؛ ہم اس پر ویسے ہی ایمان رکھتے ہیں ؛ اور جن کی تفصیل وارد نہیں ہوئی ؛ ان پر اجمالی ایمان رکھتے ہیں ؛ اور ہمارا عقیدہ ہے کہ انہوں نے صاف اور واضح الفاظ میں تبلیغ دین کی؛اورکوئی بھلائی ایسی نہیں چھوڑی جس کی متعلق اپنی امتوں کو آگاہ نہ کیا ہو؛ اور کوئی برائی ایسی نہیں جس سے انہیں خبردار نہ کیا ہو۔ اوریہ کہ جو لوگ ان پر ایمان لائے اور ان کی اتباع کی؛ وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوگئے؛ اور جنہوں نے ان کو جھٹلایا اور ان کا انکار کیا ؛ وہ دنیا و آخرت میں نقصان اور خسارے میں رہے ؛اوررسوائی اٹھانے والے بن گئے۔  ہم ایمان رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے بعض انبیاء کو بعض دوسروں پر فضیلت دی ہے؛ فرمان الٰہی ہے:  ﴿ تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَھُمْ عَلٰي بَعْضٍ ﴾ [٢:٢٥٣] ’’یہ رسول ہیں ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔‘‘ اور فرمان الٰہی ہے: 
Flag Counter