Maktaba Wahhabi

45 - 238
حاصل کلام !اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کلمہ ’’ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّه‘‘اپنا اقرار کرنے والے کو اس وقت فائدہ دیتا ہے جب وہ اس کے ان حقائق کو پورا کرے جن پر یہ کلمہ دلالت کرتا ہے۔ جیسا کہ شیخ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’یعنی ان تمام کی نفی کی جائے جن کی اللہ تعالیٰ کے علاوہ بندگی کی جاتی ہے۔‘‘ پس وہ اللہ کے علاوہ کسی کو نہ پکارے؛ اور نہ ہی کسی سے مشکل کشائی چاہے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی پر توکل کرے۔ اور نہ ہی کسی کے لیے ذبح کرے اور نہ ہی اللہ کے علاوہ کسی کے نام کی نذر و نیاز مانے۔ اور عبادت کا کوئی بھی کام اللہ وحدہ لاشریک کے علاوہ کسی کے لیے بھی نہ بجالائے۔ ٭٭٭ کلمہ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ کی شروط شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کی شرائط حسب ذیل ہیں : ۱۔ایسا علم جو جہالت کے منافی ہو۔ ۲۔ایسا یقین جو شک کے منافی ہو۔ ۳۔ایسا اخلاص جو شرک کے منافی ہو۔ ۴۔ایسی سچائی جو جھوٹ کے منافی ہو۔ ۵۔ایسی محبت جو نفرت کے منافی ہو۔ ۶۔ایسی اطاعت جو نا فرمانی کے منافی ہو۔ ۷۔ایسی قبولیت جو انکار کے منافی ہو۔ ۸۔ان تمام معبودوں کا انکار جن کی اللہ کے ما سوا پرستش کی جاتی ہے۔ اور یہ سب شرائط حسب ذیل دو اشعار میں جمع کر دی گئی ہیں : عِلْمٌ وَیَقِیْنٌ وَاِخْلَاصٌ وَصِدْقُکَ مَعَ مُحَبَّۃٍ وَانْقِیَادٍ وَالْقُبُولُ لَھَا وَزِیْدَ ثَامِنْھَا الْکُفْرَانُ مِنْکَ بِمَا سِوَی الْاِلَہِ مِنَ الْاَشْیَائِ قَدْ اُلِھَا ’’ علم، یقین، اخلاص اور سچائی نیز محبت و اطاعت اور ان کی قبولیت اور آٹھویں بات کا اضافہ کیا گیا ہے تیرا ان ساری چیزوں کا انکار جن کو اللہ کے سوا پوجا جاتا ہے۔‘‘ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ‘‘ کی شرائط حسب ذیل ہیں ‘‘ پھر آپ نے وہ آٹھ شرائط ذکر کی ہیں ۔ اگر کوئی انسان اعتراض کرے اور کہے کہ: یہ آٹھ شرائط آپ کہاں سے لائے ہیں ؟ تو کہا جائے گا: اسی مصدر سے جس سے نماز اور حج کی شرائط اور دیگر عبادات کی شرائط کا خلاصہ نکالا ہے۔ پس جیسے نماز کی کچھ شروط ہیں جن کے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی؛ اور حج بھی اپنی شروط کے بغیر قبول نہیں ہوتا؛ اور زکواة کی شروط ہیں جن کے بغیر اس کی قبولیت نہیں ہوتی؛ ایسے ہی دیگر اطاعت اور نیکی کے کام اپنی شروط کے بغیر مقبول نہیں ہوتے؛ تو
Flag Counter