Maktaba Wahhabi

218 - 238
 جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ كُلُّ نَفْسٍ ذَاىِٕقَۃُ الْمَوْتِ ، ﴾ [٣:١٨٥] ’’ ہر متنفس کو موت کا مزا چکھنا ہے۔‘‘  میت کے کچھ خاص احکام ہیں جنہیں اس شریعت مطہرہ نے کھول کر بیان کیا ہے۔ اس میں میت کا خیال رکھا گیا ہے۔ اس کی تیاری؛ غسل اورکفن دینا؛اس پر نماز جنازہ پڑھنا؛ اور اس کے لیے دعا کرنا اور اسے دفن کرنا ؛ درحقیقت یہ بہت بڑے اور عظیم احکام ہیں ؛ جن سے میت کا بڑا اورعظیم حق واضح ہوتا ہے جو اس کے اہل خانہ اور اقارب پر عائد ہوتا ہے؛ اور عام لوگوں پر بھی کہ وہ مرنے والے کے لیے دعا کریں اور اس پر نماز جنازہ پڑھیں ۔ اگر ان احکام سے جہالت برتی گئی تو ہوسکتا ہے کہ بعض اوقات میت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی شریعت کے خلاف معاملہ برتا جائے۔ خواہ وہ میت کو غسل اور کفن دینے کے اعتبار سے ہو یا اس پر نماز جنازہ اور اس کے دفن کے اعتبار سے ۔ اس لیے کہ جوکوئی اللہ تعالیٰ کی شریعت سے جاہل ہوتا ہے وہ بلا شبہ بیشتر اوقات ایسے مخالف شریعت امور میں واقع ہو جاتا ہے جن کی شریعت مطہرہ میں کوئی اصل نہیں ۔ ایک آدمی نے ہم سے بیان کیا کہ-ایک بار ہمارے پاس ایک جنازہ لایا گیا ؛ اور ہمیں اس کا پتہ نہیں تھا؛ چنانچہ ہم نے رکوع اور سجدہ کے ساتھ اس پر دو رکعت نماز جنازہ پڑھ لی۔ پس جس کسی کو احکام کا علم نہ ہو؛ وہ اس قسم کی حرکت کا ارتکاب کر بیٹھتا ہے۔بسا اوقات اس سے بھی بڑی غلطی ہو جاتی ہے ۔میت کو دفن کرتے وقت کتنی ہی بدعات کا ارتکاب کیا جاتا ہے جن سے میت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور نہ ہی زندوں کو اس کا نقصان ہوتا ہے؛ اس کا سبب دین سے جہالت ہے ۔ پس اس لیے ایک مسلمان کو چاہیے کہ وہ ان مسائل کا اہتمام کرے؛ اور انہیں اچھی طرح حفظ و ضبط کرے تاکہ اس کی طرف سے میت کے ساتھ جو معاملہ ہو وہ اللہ تعالیٰ کی شریعت اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے پیغام کے مطابق ہو۔  ٭٭٭ اوّل: لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ کی تلقین ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ کی تلقین:جب کسی شخص پر موت کے آثار ظاہر ہو جائیں تو مشروع یہ ہے کہ اسے ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ‘‘ کی تلقین کرنی چاہیے، کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَقِّنُوْا مَوْتَاکُمْ لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ)) (صحیح مسلم) ’’ اپنے مرنے والوں کو ’’لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کی تلقین کرو۔‘‘نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بھی صحیح سند سے ثابت ہے کہ: (( من کان آخر کلامہ لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ دخل الجنة)) ’’جس کا آخری کلام ’’لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ ہو وہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘
Flag Counter