Maktaba Wahhabi

124 - 238
شرک اصغر کا خوف شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((اَخْوَفُ مَا اَخَافُ عَلَیْکُمُ الشِّرْکُ الاَصْغَرُ فَسُئِلَ عَنْہُ فَقَالَ: الرَّیَائُ)) ’’مجھے تمہارے بارے میں سب سے زیادہ جس بات کا خوف ہے، وہ شرک اصغر ہے۔ چنانچہ آپ سے اس کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا: وہ ’’ریاکاری‘‘ ہے۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد، طبرانی اور بیہقی نے محمود بن لبید انصاری سے بہترین سند کے ساتھ بیان کیا ہے۔ نیز طبرانی نے اسے کئی عمدہ سندوں سے محمود بن لبید سے اور انہوں نے رافع بن خدیج سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔‘‘ شرح : یہ حدیث کچھ اعمال میں ریاکاری واقع ہونے کی دلیل ہے۔ یہاں پر ریاکاری سے مراد معمولی قسم کی ریاکاری ہے ۔ البتہ خالص ریاکاری شرک اکبر ہے جو ملت اسلام سے خارج کر دیتا ہے۔ ٭٭٭  غیراللہ کی قسم کی ممانعت کی دلیل شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ حَلّفَ بَشِی ئٍ دُوْنَ اللّٰہِ فَقَدْ اَشْرَکَ)) (أحمد 6072 ؛ أبو داؤد 3251 ترمذی 1535 ؛صحیح) ’’جس شخص نے اللہ کے سوا کسی اور چیز کی قسم کھائی، اس نے شرک کیا۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے، نیز ابو داؤد اور ترمذی رحمہما اللہ نے اسے حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما کی حدیث سے صحیح سند کے ساتھ اس طرح روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ حَلّفَ بِغَیْرِ اللّٰہِ فَقَدْ کَفَرَ اَوْ اَشْرَکَ)) ’’جس شخص نے غیر اللہ کی قسم کھائی تو اسنے کفر کیا یا شرک کیا۔‘‘ شرح : یہ نکتہ غیر اللہ کی قسم اٹھانے سے متعلق ہے۔ اس سلسلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی احادیث وارد ہوئی ہیں ؛ جن میں سے دو احادیث شیخ رحمہ اللہ نے یہاں پر ذکر کی ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی :’’ من حلف بشئیٍ‘‘ جو کوئی
Flag Counter