Maktaba Wahhabi

147 - 238
آٹھواں سبق: نماز کے واجبات شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : آٹھواں سبق: ....نماز کے واجبات: نماز کے واجبات آٹھ ہیں : ۱۔تکبیر تحریمہ کے علاوہ بقیہ ساری تکبیرات۔ ۲۔امام اور منفرد کا’’ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ ‘‘کہنا۔ ۳۔سب کا ’’ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘کہنا۔ ۴۔رکوع میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ کہنا۔ ۵۔سجدہ میں ’سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہنا۔ ۶۔دونوں سجدوں کے درمیان رَبِّ اغْفِرْلِیْ کہنا۔ ۷۔تشہد اوّل۔ ۸۔تشہد اوّل کے لیے بیٹھنا۔ شرح: شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ آٹھواں سبق: نماز کے واجبات‘‘ نمازکے واجبات؛ وہ اقوال و افعال ہیں جن کا نماز میں ادا کرنا واجب(ضروری ) ہے؛ مگر ان کا مرتبہ ’’رکن ‘‘ سےکم ہوتا ہے۔ پس اس بنا پر اگر کوئی انسان کسی واجب کی ادائیگی بھول جائے تو نماز کے آخر میں سہو کے دو سجدے کرکے اس کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔ اور اگر کوئی جان بوجھ کر واجب چھوڑ دے تو اس کی نماز باطل ہو جاتی ہے۔ پہلا واجب :.... ’’ تکبیر تحریمہ کے علاوہ بقیہ ساری تکبیرات‘‘ اس سے پہلے گزر چکا کہ تکبیر تحریمہ نماز کے ارکان میں سے ایک رکن ہے۔اور اس کے علاوہ جتنی بھی تکبیریں ہیں ؛ جیسے رکوع کرتے وقت ؛ سجدہ کے وقت؛ سجدہ سے اٹھتے ہوئے؛ اور اس طرح کی دیگر تکبیرات سبھی نماز کے واجبات میں سے ہیں ۔جیسا کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر جھکنے اور اٹھنے کے ساتھ تکبیر کہتے تھے۔‘‘  (احمد 3660 ؛ ترمذی 253 ؛ نسائی 1083 ؛ صحیح إرواء330) دوسرا اور تیسرا واجب:.... ’’امام اور منفرد کا سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہنا۔اور سب کا رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُکہنا۔‘‘ یعنی امام ؛ مقتدی اور منفرد سبھی کے لیے یہ حکم ہے۔ امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہے گا؛ اور جو کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا ہو؛ وہ بھی رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہے گا۔امام مقتدی؛ اور منفرد سبھی رکوع سے اٹھ کر کہیں گے: رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ بیان ہوا ہے؛ اس میں ہے:’’ پھر سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہتے جب رکوع سے اپنی پیٹھ اٹھاتے۔‘‘ (مسلم 392) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی روایت ہے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم’’ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ‘‘کہتے اور بعض
Flag Counter