Maktaba Wahhabi

119 - 238
خَبِيْرٍ ، ﴾ [فاطر 13۔14] ’’ اور اس کے سوا جنہیں تم پوجتے ہو؛وہ کھجورکی گھٹلی کے چھلکے تک کے مالک نہیں ، تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار نہ سنیں ، اور بالفرض سن بھی لیں تو تمہاری حاجت روائی نہ کرسکیں اور قیامت کے دن وہ تمہارے شرک سے منکر ہوں گے اور تجھے کوئیبتانے والا اس طرح نہ بتائے گا۔‘‘  اورجیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ قُلِ ادْعُوا الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ فَلَا يَمْلِكُوْنَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَلَا تَحْوِيْلًا ، ﴾[ اسراء] ’’فرمادیں :انہیں پکارو جن کو اللہ کے سوا گمان کرتے ہو تو وہ تم سے تکلیف دور کرنے کا اختیار نہیں رکھتےاور نہ پھیر دینے کا۔‘‘ اورجیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:  ﴿ قُلِ ادْعُوا الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ ، لَا يَمْلِكُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ وَمَا لَہُمْ فِيْہِمَا مِنْ شِرْكٍ وَّمَا لَہٗ مِنْہُمْ مِّنْ ظَہِيْرٍ ، ﴾ [ سبأ22] ’’فرمادیں : پکارو انہیں جنہیں اللہ کے سوا سمجھے بیٹھے ہو وہ ذرہ بھر کے مالک نہیں آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان دونوں میں کچھ حصہ ہے اور نہ ان کا ان میں سے کوئی مددگارہے۔‘‘ میں نے اس باب میں وارد احادیث مبارکہ اسے پڑھ کر سنائیں ؛ جب میری بات مکمل ہوگئی اوروہ مسئلہ کو اچھی طرح سے سمجھ گیا تو کہنے لگا: ’’ میں فلاں ملک سے ہوں ‘‘ اور اپنے ملک کا نام لیا۔ مجھے آج تک کسی نے یہ بات نہیں بتائی ۔بلکہ وہاں کے علماء اس سے کہتے تھے: ایسا کرنا توسل ہے۔ اور انہیں یہ احساس دلاتے تھے کہ غیر اللہ کے آگے ہاتھ پھیلانا ؛انبیاء یا اولیاء اللہ سے یاکسی دوسرے سے مانگنا توسل ہے۔ انہوں نے کبھی بھی توحید اور دعاء میں اخلاص کی آیات انہیں نہیں سنائیں ۔اس سے ان گمراہی کے ائمہ کا خطرہ واضح ہوتا ہے جو لوگوں کو گمراہ کرنے کے درپے ہیں ۔ ٭٭٭ استغاثہ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ اوران سے(استغاثہ ) مشکل کشائی چاہنا۔‘‘استغاثہ ؛یعنی طلب غوث۔استغاثہ سخت احوال ؛ تنگی ؛مشکلات اور بیماری وغیرہ میں ہوتاہے۔ بہت سارے لوگ ایسے ہیں جن کی بیماری جب بڑھ جاتی ہے؛ یا انہیں کوئی سخت ضرورت یا تنگی پیش آتی ہے ؛ یا ان پر کوئی مصیبت آجاتی ہے؛ تو وہ کسی قبر پر چلے جاتے ہیں ؛ اور اس سے پناہ کے طلبگار ہوتے ہیں ۔ اوروہاں روتے اور دھائی دیتے ہیں ؛ خشوع و خضوع اختیار کرتے ہیں اور اپنی مشکل کشائی کے لیے گریہ و زاری کرتے ہیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں : 
Flag Counter